کورونا وائرس کا 80؍ فیصد DNA سارس اور باقی ایچ آئی وی اور ایبولا جیسا ہے، چائنیز ماہرین کا انکشاف

February 28, 2020

کراچی (نیوز ڈیسک) چین کے ماہرین کا کہنا ہے کہ غالب امکان ہے کہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والا کورونا وائرس انسانی خلیوں کے ساتھ جڑ جاتا (Bind) ہے کیونکہ اس میں ایک ایسی غیر متوقع جین موجود ہے جس کا تعلق ایچ آئی وی یا ایبولا سے ملتی ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے مطابق، 14؍ فروری کو چین کی نانکائی یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے تحریر کردہ ریسرچ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یہ بات طے ہے کہ کورونا وائرس کا 80؍ فیصد ڈی این اے سارس وائرس سے ملتا جلتا ہے۔ سارس انسانی جسم میں خلیوں کی جھلی (میمبرین) پر موجود ریسیپٹر پروٹین ACE2 پر حملہ کرکے خلیوں پر قبضہ کر لیتا تھا۔ تاہم، سارس وائرس کی یہی بات اس کے خاتمے کا سبب بنی کیونکہ ACE2 پروٹین صحت مند افراد کے جسم میں بمشکل ہی ملتا ہے، یہی وجہ ہے کہ سارس وسیع پیمانے پر پھیلنے میں ناکام رہا اور 2004ء تک وائرس ختم ہوگیا۔ دنیا بھر میں صرف 8؍ ہزار افراد اس سے متاثر ہوئے تھے۔ لیکن کورونا وائرس کو دیکھیں تو متاثرین کی تعداد 80؍ ہزار سے زائد ہے۔ چینی ماہرین کے مطابق، کورونا وائرس کا باقی ماندہ ڈی این اے دیکھا جائے تو اس کی جین میں HIV اور Ebola سے مماثلت پائی جاتی ہے۔