پشاور ہائیکورٹ ، نیب میں بھرتی اور ترقی کےنئے رولز کو کا لعدم قرار دیدیا

March 20, 2020

پشاور(نمائندہ جنگ) پشاورہائیکورٹ نے نیب خیبرپختونخوا میں اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری کو اسسٹنٹ ڈائریکٹر (گریڈ17)کے عہدے پر ترقی کیلئے اہل قراردیتے ہوئے نیب کے میتھڈ آف اپوائنٹمنٹ اینڈ کوالیفیکیشن کے نئے رولز کو کالعدم قرارددیدیا ،علی گوہردرانی ایڈوکیٹ کے توسط سے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری نیب خیبرپختونخوا نیب آسیہ رحمان نے نیب کیجانب سے اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری کو گریڈ 17میں ترقی کے طریقہ کار سے متعلق نئے رولز کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جس میں جسٹس روح الامین اورجسٹس اشتیاق ابراہیم پر مشتمل بنچ نے تفصیلی فیصلہ سنا دیا، رٹ میں موقف اپنایاگیا کہ درخواست گزار کو2003میں نیب میں سٹینوٹائپسٹ (گریڈ12) بھرتی کیا گیا 2007میں سٹینوگرافر (گریڈ 15) میں ترقی دی گئی بعد میں حکومت نے سٹینوگرافر کی آسامی گریڈ 16میں اپ گریڈ کی ،2015 میں اسوقت کے چیئرمین نیب نے صدر مملکت سے منظوری لئے بغیر تقرری وترقی کے طریقہ کار سے متعلق نئے رولز میتھڈ آف اپوائنٹمنٹ اینڈ کوالیفیکیشن 2015 وضع کیا تاکہ پٹیشنرکیڈر کی جگہ جونیئر تحقیقاتی افسران کو ایڈجسٹ کیاجاسکے ۔