حکومت سندھ کے احکامات، رات 8 تا صبح 8 بجے تک بازار بند، سڑکوںپر سناٹا

March 27, 2020

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ) کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر حیدرآباد میں چوتھے روز بھی لاک ڈاؤن،حکومت سندھ کے احکامات پر رات 8 بجے سے صبح 8 بجے تک دکانیں و بازار بند کرنے کا سلسلہ شروع،سڑکوں اور محلوں میں رات کے اوقات میںمکمل سناٹا، دوسری جانبکورونا منافع خور مافیا کو ڈرانے سے قاصر،تاجروں نے کھانے پینے کی اشیاءکے ریٹ بھی بڑھادیئے،آلو 50روپے فی کلو اور انڈے 148 روپے فی درجن تک پہنچ گئے،غریب شہری روزگار کی بندش اور اشیاءکی مہنگے داموں فروخت کی وجہ سے بھوکے سونے پر مجبور۔ انتظامیہ اور دیگر متعلقہ ادارے قوانین پر عملدرآمد کرانے میں مکمل طور پر ناکام۔ تفصیلات کے مطابق بشمول پاکستان دنیا کے 150سے زائد ممالک میں عالمی وبا کی شکل اختیار کرنے والے کورونا وائرس کی وجہ سے شہریوں میں خوف برقرار ہے،اس ضمن میں ضلع حیدرآباد میں معمولات زندگی مکمل طور پر ٹھپ ہوکر رہ گئےہیں۔ حیدرآباد میں چوتھے روز بھی حکومتی احکامات کے پیش نظر لاک ڈاؤن رہا جبکہ رات 8بجے سے صبح 8بجے تک کاروبار بند کرنے کے صوبائی حکومت کے نئے اعلامیہ کے تحت شہریوں نے اپنے کاروبار مکمل طور پر بند کردیئے۔ کورونا وائر س کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کیے گئے لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کے لیے شہر بھر کے متعدد علاقوں میں رینجرز اور پولیس اہلکار ابھی تک تعینات ہیں اور غیرضروری طور پر گھروں سے نکلنے والے شہریوں سے تفتیش بھی کی جارہی ہے دوسری جانب رات8بجے کاروباری سرگرمیاں معطل ہونے کے بعد سڑکوں،شاہراہوں،گلی محلوں میں سناٹا چھایا ہوا ہے اور شہریوں کی بڑی تعداد نے مذکورہ بیماری سے بچاؤکے لیے دن کے اوقات میں بھی گھروں سے نکلنے سے گریز کررہے ہیں، جبکہ رینجرز کی جانب سے لاؤڈ اسپیکرز کے ذریعے شہریوں کو غیرضروری طور پر گھروں سے نہ نکلنے کی ہدایات کی جارہی ہیں۔