سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹرز غائب،مریض تڑپ رہے ہیں، جمعیت نظریاتی

March 27, 2020

کوئٹہ(آن لائن)جمعیت نظریاتی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالستار چشتی، مرکزی نائب امیر مولانا عبدالروف، صوبائی کنونیر مفتی شفیع الدین، ڈپٹی کنونیرحاجی عبیداللہ حقانی،مفتی فدا الرحمنٰ اور مولانامحمد انور نے کہا ہے کہسول ہسپتال اور بی ایم سی کے حالات مخصوص مافیاز کے حم کرم پر ہیں لیکن وزیراعلیٰ کو کوئی احساس نہیں، باربار وزیراعلیٰ سے درخواست کرنے کے باوجود کوئی نوٹس نہیں لیا،سول ہسپتال کے گائنی وارڈ اور بی ایم سی ہسپتال نجی ہسپتالوں کی شکل اختیار کرچکے ہیں ، ایک گولی اور انجکشن تک مریض کو نہیں ملتے اور سول ہسپتال گائنی وارڈ میں مریض سے دوہزار روپے لئے جا رہے ہیں اوریہاں تک اپنا خون مریض کو لگانے پر پانچ سو روپے وصول کیے جاتے ہیں ، سول ہسپتال، بی ایم سی میں ڈاکٹر ڈیوٹی پر موجود نہ ہونے کی وجہ سے مریض تڑپ رہے ہیں، وزیراعلیٰ اور وزیرصحت اس کا نوٹس لیکر ڈاکٹروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کریں، ہسپتال کے مختلف شعبوں آپریشن تھیٹر، الٹراساونڈ کے لیے کوئی لیڈی ڈاکٹر نہیں، انہوں نے کہا کہ ہسپتال کے مختلف شعبوں کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے،فرائض میں غفلت کے مرتکب ملازمین کے خلاف فوری کارروائی کی جائے، سرکاری ہسپتالوں میں ڈیوٹی کی ٹائمنگ 8بجے سے دو بجے تک ہے لیکن ڈاکٹرز اور اسٹاف 11بجے ہسپتال آتے ہی اور ساڑھے 12بجے واپس نکل جاتے ہیں جس کی وجہ سے مریضوں اور ان کے لواحقین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے کچھ ڈاکٹرزگھر بیٹھے تنخواہ وصول کرتے ہیں ۔