کورونا وائرس، انگلینڈ میں ویک اینڈ پر فرنٹ لائن این ایچ ایس سٹاف کے ٹیسٹس شروع

March 29, 2020

لندن (پی اے) انگلینڈ میں فرنٹ لائن این ایچ ایس سٹاف کے اس ویک اینڈ سے ٹیسٹ شروع ہوگئے ہیں تاکہ ان میں کورونا وائرس کی موجودگی کا پتہ چلایا جا سکے۔ ایسے ورکرز جن میں علامات پائی گئی ہیں یا پھر ایسے افراد جو علامات والے افراد کے ہمراہ رہتے ہیں، انہیں انتہائی کیئر والے ڈاکٹرز اور نرسز ٹیسٹ کریں گے۔ یہ فیصلہ ہیلتھ ورکرز کی ناکافی ٹیسٹنگ پر تنقید کے بعد سامنے آیا ہے۔ اسی اثنا میں وزیر اعظم اور وزیر صحت میٹ ہنکوک نے وائرس کیلئے ٹیسٹس مثبت آنے کے بعد سیلف آئسولیشن اختیار کر لی ہے۔ 55 سالہ بورس جانسن نے کہا ہے کہ انہیں گزشتہ 24 گھنٹوں سے مرض کی درمیانہ علامات کا سامنا ہے تاہم وہ ڈائوننگ سٹریٹ کے گھر سے وبا کے خلاف حکومت کی کارروائی کیلئے کام کرتے رہیں گے۔ مسٹر ہنکوک نے کہا ہے کہ انہیں بھی درمیانی علامات کا سامنا ہے اور وہ گھر سے دفتری امور نمٹاتے رہیں گے۔ برطانیہ میں وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد جمعہ کے روز 181 سے بڑھ کر759 تک پہنچ گئی ہے جبکہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد14543 ہوگئی ہے۔ برطانیہ میں سیکڑوں فرنٹ لائن این ایچ ایس سٹاف کے ویک اینڈ سے انٹیجن ٹیسٹس شروع ہو گئے ہیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ ان میں اس وقت مرض تو موجود نہیں ہے۔ حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ اگلے ہفتہ ڈرامائی طور پر وسیع پیمانے پر یہ ٹیسٹس کئے جائیں گے۔ توقع ہے کہ ایمبولنس کریوز، پیرامیڈکس اور جی پیز کے بعد ٹیسٹس کا دائرہ سوشل کیئر سٹاف تک بڑھا دیا جائے گا۔ ویلز میں فرنٹ لائن سٹاف کی پہلے ہی وائرس کیلئے سکریننگ کی جا چکی ہے جبکہ سکاٹ لینڈ کے چیف میڈیکل آفیسر نے بڑی تعداد میں ٹیسٹنگ کی تصدیق کی ہے۔ شمالی آئرلینڈ اگلے ہفتہ سے یومیہ 1000 ٹیسٹس کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ کیبنٹ آفس سیکرٹری مائیکل گوو نے بتایا ہے کہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں وائرس کے پھیلائو کی شرح ہر تین سے چار دن بعد دگنی ہو جاتی ہے۔ ماہرین کو توقع ہے کہ اگلے دو سے تین ہفتوں تک کیسز کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہے گا تا وقت یہ کہ سماجی فاصلہ قائم کرنے اور روزمرہ زندگی پر عائد کی گئی پابندیوں کے نتائج سامنے نہ آ جائیں۔ ماہرین کی یہ رائے حکومت کی گائیڈ لائن کی تجدید کے بعد سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ویک اینڈ پر گھر کے قریب کھلی جگہوں میں جائیں مگر غیر ضروری سفر سے گریز کیا جائے۔ اسی اثنا میں میڈیکل جرنل لانسیٹ کے ایڈیٹر نےاین ایچ ایس لیڈروں پر چین سے وبا کے پھیلائو کی علامات سے ہوشیار کرنے میں ناکامی پر سخت تنقید کی ہے جس کے نتیجے میں مریض اور این ایچ ایس ورکرز کی غیر ضروری اموات ہوئیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ فی الوقت 6000 افراد کو روزانہ ٹیسٹ کیا جا رہا ہے جبکہ حکومت چاہتی تھی کہ مارچ کے اختتام تک روزانہ 10000 افراد اور اپریل کے وسط تک 250000 افراد کو روزانہ ٹیسٹ کیا جائے۔