نوجوانوں نے بڑی تعداد میں خون کے عطیات دیے

April 03, 2020

نوجوانوں نے بڑی تعداد میں خون کے عطیات دیے

لاک ڈاؤن سے پیدا صورتحال میں تھیلیسیما کے بچوں کی جانب سے خون کے عطیات کی بار بار کی اپیلیں رنگ لے آئیں۔

نوجوانوں کی بڑی تعداد نے رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات دیے اور کراچی سمیت سندھ بھر میں خون کی کمی کو پورا کردیا۔

ڈاکٹر ثاقب انصاری اور سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عطیات کی بڑی تعداد میں آمد سے صوبے میں ایک ہفتے کا سرپلس خون موجود ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے بعد کورونا وائرس کی روک تھام پر مثبت اثرات پڑے ہیں اور مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث کچھ مشکلات بھی تھیں، خاص طور پر وہ لوگ اور بچے جنہیں خون کی ضرورت پڑتی ہے، انہیں اس کی قلت کا سامنا تھا۔

ڈاکٹر ثاقب انصاری نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نے 8 دن قبل خون کے عطیات کی اپیل کی تھی، شہر بھر کے تھیلیسیما سینٹرز میں اس دورانیے میں 4 تا 5 ہزار بلڈ بیگز جمع ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خون کے عطیات کی اتنی بڑی تعداد میں آمد ریکارڈ ہے، اب تھیلیسیما سینٹرز نےایک ہفتے کے وقفے سے خون کے عطیات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔