تحریکِ انصاف کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی

April 26, 2024

---فائل فوٹو

سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے تحریک انصاف کو 28 اپریل کو باغ جناح میں جلسہ کرنے کی اجازت نہ مل سکی۔

سندھ ہائی کورٹ میں تحریک انصاف کو باغ جناح میں جلسے کی اجازت دینے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ کیا آپ نے جلسہ کرنے کی اجازت دے دی؟

اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سندھ نے عدالت کو بتایا کہ دہشتگردی کے خطرات ہیں، ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ بھی آئی ہے، ملیر میں دھماکا بھی ہوچکا ہے اور مزید تھریٹس بھی ہیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مزید استفسار کیا کہ کیا یہ 9 مئی کا واقعہ دوبارہ کردیں گے؟

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ رپورٹ دیکھ کر مزہ نہیں آیا، آپ لوگوں نے انہیں جلسہ کرنے کی درخواست نہیں دینا اور یہی ان کا بھی گمان ہے، کب تک یہ معاملات بہتر ہو جائیں گے، انہیں جلسے کی اجازت دیں گے؟۔

اس سوال کے جواب میں سرکاری وکیل نے کہا کہ ایک مہینے کا وقت بتایا جا رہا ہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ابھی حال ہی میں شہر میں کوئی جلسہ ہوا ہے؟

اس سوال کے جواب میں درخواست گزار جماعت، تحریک انصاف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ دو روز پہلے مرکزی مسلم لیگ نے شاہراہ قائدین پر جلسہ کیا ہے۔

اس پرڈپٹی کمشنر ایسٹ نے عدالت میں مؤقف اخیتار کیا کہ ہم نے کسی کو جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی۔

اس پر چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے کہا کہ ان کو بھی بغیر اجازت جلسہ کرنے دیں، اللّٰہ جانے یہ جانیں، آپ اپنے دفاتر میں بیٹھیں، آپ بتائیں بلا اجازت جلسہ کرنے پر آپ نے کیا کارروائی کی؟ کیا ڈنڈے برسائے یا رینجرز کا استعمال کیا؟

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ اپنے بڑوں سے بات کریں، اتنا ظلم نہ کریں، ہم آپ کا حصہ نہیں بن سکتے، اجازت نہ دینےکی کوئی معقول وجہ بتائیں تو ہم آپ کا ساتھ دیں، یہ نہ ہو کل آپ معاملات کو سنبھال نہ سکیں۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے وکیل پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ بھی احتیاط کریں، یہ نہ ہو کوئی واقعہ ہوجائے تو یہ آپ کے کھاتے میں ڈال دیں گے، ہم آپ کے حق میں آرڈر بھی کر دیں تو کل آپ کے لیے مسئلہ بن جائے گا، آپ بھی ضد نہ کریں اور ایک ہفتہ مزید دیکھ لیں۔

بعد ازاںعدالت نے تحریک انصاف کی درخواست کی سماعت 6 مئی تک ملتوی کردی۔