نیب کے بعد اب FIA کو میر شکیل کیخلاف میدان میں لانے کا فیصلہ

April 06, 2020

کراچی (اسد ابن حسن) جنگ اور جیو گروپ کے سربراہ میر شکیل الرحمٰن کے خلاف نیب کے مبینہ بے جواز مقدمے کے بعد ممکنہ طور پر اب ایف آئی اے کو بھی ان کے خلاف میدان میں لایا جارہا ہے۔

انتہائی قابل اعتماد اور بارسوخ ذریعے نے انکشاف کیا ہے کہ ہفتے کی شام اسلام آباد ایف آئی اے ہیڈکوارٹر میں تعینات ایک انتہائی اعلیٰ افسر نے چاروں صوبوں کے ایف آئی اے سربراہوں کو فون کیے اور ان سے صرف ایک سوال کیا کہ آیا ان کے صوبے کے کسی سرکل میں میر شکیل الرحمٰن کے خلاف کوئی انکوائری یا تحقیقات تو نہیں ہیں۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ دبئی میں پاکستانی کی پراپرٹیز کے حوالے سے بھی جانچ کی جائے اور ایسا ہو تو فوراً ہیڈکوارٹر کو آگاہ کیا جائے۔

واضح رہے کہ نیب کے بے بنیاد مقدمے کے بعد حکومت یہ محسوس کررہی ہے کہ مقدمے میں کوئی دَم خم نہیں ہے اور میر شکیل الرحمٰن کو ضمانت مل جائے گی، لہٰذا اب ایف آئی اے کے ذریعے کوئی مقدمے قائم کیا جائے۔

یہاں یہ بات بھی انتہائی اہم ہے کہ ماضی میں بھی مختلف حکومتوں نے میر شکیل الرحمٰن کے صحافتی اصولوں اور حقیقت پر مبنی خبروں اور تجزیوں پر سمجھوتا نہ کرنے پر ان کے خلاف ایف آئی اے میں انکوائریاں شروع کیں مگر کوئی ثبوت اور شواہد نہ ملنے پر وہ تحقیقات آخرکار ختم کرنا پڑیں جبکہ نیب نے 34 برس قبل ایک تجارتی معاہدے کو بنیاد بنا کر تحقیقات شروع کیں اور دوران انکوائری قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اُنہیں گرفتار کرلیا۔

مذکورہ انکوائری ایک چینل کے رپورٹر کی درخواست پر شروع کی گئی، اس چینل کا مالک فراڈ اور کرپشن پر گرفتار ہے اور اب ضمانت پر ہے اور اُن کے مقدمات زیرالتوا ہیں۔

یہاں یہ بات بھی قابل ذکر اور اہم ہے کہ دو برس قبل ایف آئی اے نے دبئی میں پاکستانیوں کی پراپرٹیز کی تحقیقات شروع کی تھیں اور اس حوالے سے ہزاروں پاکستانیوں کی فہرست منظرعام پر آئی تھی اور اگر کسی خاص فرد کے خلاف یہ انکوائری شروع کی جاتی ہے تو ممکنہ طور پر سینکڑوں پاکستانیوں کے خلاف بھی انکوائریاں شروع کرنا پڑ جائیں گی۔