جہانگیر ترین اور ڈاکٹر شہباز گل آمنے سامنے آگئے

April 06, 2020

جہانگیر ترین اور ڈاکٹر شہباز گل آمنے سامنے آگئے

جہانگیر ترین کو کس نے عہدے سے ہٹایا؟ اور وہ کب سے اس عہدے پر تھے؟، اس معاملے پر جہانگیر ترین اور ڈاکٹر شہباز گل آمنے سامنے آگئے۔

جہانگیر ترین کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان ڈاکٹر شہباز گِل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیا۔

شہباز گِل نے کہا کہ جہانگیر ترین کو آٹا اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا۔

کچھ دیر بعد جہانگیر ترین نے ٹوئٹ کردیا کہ وہ تو کبھی بھی زرعی ٹاسک فورس کے سربراہ تھے ہی نہیں، کیا کوئی انہیں اس عہدے پر فائز ہونے کا نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے، براہ مہربانی اپنے حقائق درست رکھیے۔

ہفتہ 4 اپریل کو ملک میں چینی کے بحران پر ایف آئی اے کی رپورٹ سامنے آئی، جس میں کہا گیا کہ چینی پر سبسڈی اور قیمتوں میں اضافے کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت تحریک انصاف کے اہم رہنما جہانگیر ترین کی کمپنی نے اٹھایا، جنہوں نے سبسڈی اور چینی کی برآمد سے چھپن کروڑ روپے کمائے۔

اتوار 5 اپریل کو وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ آٹا چینی بحران کے ذمے داروں کے خلاف کارروائی 25 اپریل کو فارنزک رپورٹ کےبعد کی جائے گی۔

تاہم پیر کو ہی وزیراعظم نے ایکشن لیے، جہاں کچھ لوگوں کو کابینہ سے فارغ کیا وہیں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کو ٹاسک فورس برائے زراعت کے چیئرمین کے عہدے سے ہٹائے جانے کی خبر بھی سامنے آگئی۔

جہانگیر ترین کو عہدے سے ہٹانے کا اعلان ڈاکٹر شہباز گل نے شام 5 بجکر 15 منٹ پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر کیا، جس میں کہا کہ جہانگیر ترین کو آٹا اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آنے کے بعد عہدے سے ہٹایا گیا، مزید کارروائی انکوائری کمیٹی کی حتمی سفارشات آنے کے بعد ہوگی۔

5 بجکر 20 منٹ پر جہانگیر ترین نے ٹوئٹ کردیا کہ وہ تو کبھی بھی ٹاسک فورس کے سربراہ تھے ہی نہیں، کیا کوئی انہیں اس عہدے پر فائز کرنے کا نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے، براہ مہربانی اپنے حقائق درست رکھیے، اب کون درست کہہ رہا ہے اور کون غلط یہ فیصلہ آپ خود کرلیجیے۔