لاک ڈاؤن کے انسانی صحت اور معاشرت پر مثبت اثرات

April 27, 2020

بہت برائیاں کر لی گئیں، بہت ڈرا لیا گیا، اب ذرا اس کی اچھائیوں اور فوائد کا بھی ذکر ہو جائے۔کورونا کی بدولت کئے جانے والے لاک ڈاون سب سے بڑا تحفہ ماحولیات پر مثبت اثرہے۔ ایک عالمی رپورٹ کے مطابق ووہان شہر جہاں سے یہ وائرس شروع ہوا تھا جو کہ ایک صنعتی حب ہے جہاں فضائی آلودگی بہت زیادہ تھی اب لاک ڈاون کے بعد وہاں کی فضائی آلودگی میں اکیس اعشاریہ پانچ فیصد کمی آ چکی ہے اور یہ عددی اطلاع خود چائنیز منسٹری آف ایکالوجی اینڈ اینوائرنمنٹ نے دی ہے۔ اس کمی کی اصل وجہ مقامی طور پر اسٹیل اور تیل کی پیداوار میں کمی اور اندرون ملک فلائٹ آپریشن معطل ہونا ہے۔ اس کے علاوہ ناسا کی سیٹلائٹ امیجز ،جس سے پتہ چلتا ہے کہ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ میں بھی یہاں کمی ہوئی ہے۔اسی طرح وینس اٹلی میں سیاحت میں کمی آنے کی وجہ سے وہاں کا آلودہ پانی صاف ہوچکا ہے- جس کی بدولت اب وہاں مچھلیاں اور دوسرے آبی حیات تیرتے نظر آتے ہیں ،جو کہ پہلے نہیں نظر آتے تھے۔ نیویارک کی ایک تحقیق کے مطابق وہاں 25 فیصد کاربن مونو آکسائیڈ (CO) کا لیول کم ہوا ہے جو صرف ٹریفک کے کم ہونے سے ہوا ہے- اسی طرح کولمبیا یونیورسٹی کے مطابق وہاں CO کا لیول بیس فیصد 20 کم ہوا ہے یوں فضائی آلودگی میں کمی ہوئی ہے۔ اٹلی، فرانس، اسپین میں بھی ٹریفک بہت کم ہونے کی وجہ نائٹروجن ڈائی آکسائیڈ (NO2)کا لیول بھی بہت کام ہو چکا ہے۔ جو یقینا ایک خوش آئند بات ہے ۔ اسی طرح انڈیا جہاں فضائی آلودگی کی وجہ سے سب سے زیادہ tuberculosis اور respiratory diseases ہوتی ہیں۔ اس وجہ سے وہاں inhaler کا استعمال عام ہے۔ یہی وجہ تھی کہ وہاں کورونا سے متاثر ہونے والے افراد کی ممکنہ تعداد کا اندازہ زیادہ لگایا گیا تھا- لیکن بروقت لاک ڈاون کی وجہ سے وہاں صورتحال بہت بہتر ہے ۔ جہاں PM2.5 کا لیول بڑھ رہا ہے جو کہ ایک مثبت علامت ہے اور دوسری طرف NO2 کا لیول بڑے پیمانے پہ گر رہا ہے۔جسکی بدولت فضائی آلودگی میں خاطر خواہ کمی ہوئی جس کا ثبوت یہ ہے کہ اب وہ ہمالیہ کی چوٹی جو آلودگی کی وجہ سے نظر نہیں آتی تھی ۔ اب چھتوں سے صاف نظر آنے لگی ہے۔ جنگلی جانور جو صرف چڑیا گھر میں نظر آتے تھے اب یورپ، چین، جاپان، امریکہ اور اسی طرح کے مخصوص علاقوں میں نظر آنے لگے ہیں ۔ اسی طرح مائیکرو اسکوپک Particulates matter جسے PM2.5 کہا جاتا ہے اور NO2 جو کے ٹریفک اور پاور پلانٹ کی وجہ سے بنتے ہیں ۔ انسانی صحت کے لئے انتہائی مضر ہیں کیونکہ یہ پھیپڑوں میں گھس کے مزید دوسرے اعضاء کو خراب کرتے ہیں خون کی سپلائی کو متاثر کرتے ہوئے جان کے لئے خطرہ بن جاتے ہیں۔ اب ان میں بہتری کی وجہ سے انسانی جانوں پر مثبت اثرات مرتب ہوئے ہیں انکا immune system بہتر ہوچکا ہے جسکا مطلب ہے صحت مند افرادی قوت ۔ لیکن اب سائنسدان اور محقق اس بات پر پریشان ہیں کہ جب زندگی معمول پر آ جائے گی تو کیا دوبارہ اسے اسی طرح کی ماحولیاتی آلودگی کا سامنا کرنا پڑے گا؟ لہٰذا ضروری ہے کہ ابھی سے ان عوامل کو کنٹرول کرنے کی پالیسی بنائی جائے جن کی بدولت ماحولیاتی آلودگی میں ہونے والے بگاڑ کو روکا جا سکے۔ اس کے علاوہ لاک ڈاون کا ایک اور فائدہ ٹریفک کے حادثات میں کمی ہونا ہے جو کہ یقینا ایک اچھی علامت ہے ۔ امریکہ میں 50%، یورپ میں 73%، انڈیا میں 61% اور پاکستان میں 50% ٹریفک حادثات کم ہوئے ہیں ۔ پہلے آپ ذرا کسی اسپتال کے شعبہ حادثات تشریف لے جاتے تھے تو سوائے مختلف ٹریفک حادثات میں زخمی ہونے والے افراد ہی ملتے تھے ۔ مگر اب ٹریفک میں کمی کی وجہ سے لوگوں کی ہڈیاں ، muscles اور پیسے محفوظ ہوچکے ہیں. کسی بھی غلطی کرنے پر ٹریفک پولیس کے پکڑے جانے پر "چائے پانی" کے پیسے بھی نہیں بھرنے پڑتے( کیونکہ جرمانے کا تو پاکستان میں رواج ہی نہیں ہے)۔ علاوہ ازیں مکمل طور پر گھر کے بنے کھانے کھانے کی وجہ سے پیٹ کی بیماریوں سے بھی جانیں بچی ہوئی ہیں ورنہ آئے دن پیٹ خراب ہونے کی شکایت رہتی تھی چاہے ہلکے پیمانے کی ہویا سنجیدہ نوعیت کی ۔ پیچش اور اسہال کی وجہ سے تو آپ با خوبی واقف ہوں گے۔اب یہ تو تسلیم کرلینا چاہئے کہ اس لاک ڈاون نے انسانی صحت اور معاشرت پر اچھے اثرات مرتب کئے ہیں ۔ لہٰذا یہ مان لینے میں کوئی عار نہیں کہ سماجی مسائل جس میں فضائی، آبی اور صوتی آلودگیاں خود انسان کی پیدا کردہ ہیں۔

minhajur.rabjanggroup.com.pk