بے گھرلوگوں کی واپسی و بحالی۔ایک اہم ضرورت

April 08, 2016

شمالی وزیرستان اورفاٹا کے مختلف علاقوں میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے دہشت گردوں کیخلاف جاری آپریشن کے نتیجے میں بے خانماں ہونے والے لاکھوں قبائلیوں کی اپنے گھروں میں واپسی اور بحالی کا کام کتنی اہمیت کا حامل ہے اس سے کوئی بھی ہوش مند شخص انکار نہیں کرسکتا،جو لوگ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اپنے ہی وطن میں بے گھرہونے کی مشکلات کا رضاکارانہ مگر مردانہ وار مقابلہ کیا ہے ان کی اس قربانی کی قدر کرنا اورانہیں جلد از جلد واپس اپنے گھروں میں آباد کرکے انہیں روزگار کے مواقع سمیت زندگی کی تمام سہولتیں فراہم کرنا وقت کی ناگزیرضرور ت ہے، اس حقیقت کو بھی پوری طرح ملحوظ خاطر رکھنا بے حد ضروری ہے کہ ان محب وطن قبائلی عوام کی آباد کاری و بحالی میں جس قدر تاخیر ہوتی جائے گی اس سے نہ صرف انکے مسائل اور مشکلات میں اضافہ ہوتا جائےگا بلکہ ان میں ناراضی اور غصے کے آثار بھی رونما ہوسکتے ہیں جس سے ہمارے دشمنوں کی طرف سے انہیں آسانی کے ساتھ ایکسپلا ئٹ کیا جاسکتا ہے۔ گزشتہ ماہ کے اوائل میں اورکزئی قبائل نے ایک جرگے کا میں مطالبہ کیا تھا کہ اگر ان کی اپنے گھروں میںفوری واپسی کا بندوبست نہ کیا گیا تو پھر وہ اپنے مطالبات کی طرف حکومتی توجہ مبذول کرانے کیلئے احتجاج کرنے پرمجبور ہوجائیں گے۔ اس سےقبل اسی قسم کا ایک جرگہ برکی قبائل نے منعقد کرکے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ ان کی اپنے گھروں کو واپسی کیلئے جلد از جلد سازگار حالات پیدا کئے جائیں۔ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت بے گھر ہونے والے ان پاکستانیوں کو اپنے گھروں میں آباد کرنے کیلئے پوری طرح متفق ہے لیکن سازگار حالات پیدا کرنے کیلئے حکومت کی جانب سے کوئی ٹھوس پیش رفت ہوتی دکھائی نہیں دے رہی، اگر ایف سی آر ایسے قوانین کا خاتمہ کرکے قبائل کو بھی دوسرے علاقوں کے مکینوں کے برابر حقوق دینے کا اہتمام کیا جاسکے تو یہ مسئلہ جلد حل ہونے کے امکانات روشن ہوسکتے ہیں۔