گوگل کا ڈوڈل مصورہ اینا مولکا کے نام

June 01, 2020


پاکستان میں مصوری اور فائن آرٹ کے شعبے کا بڑا نام پروفیسر اینا مولکا احمد کو گوگل نے اپنے ڈوڈل کے ذریعے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

اینا مولکا احمد پاکستان کی وہ پہلی آرٹس ٹیچر ہیں جو اپنے طالب علموں کی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کیلئے کلاس روم سے باہر پینٹ کرنے کیلئے لے کر گئیں، یکم جون 1940 کو اینا مولکا نے پنجاب یونیورسٹی، لاہور میں فائن آرٹس ڈیپارٹمنٹ کی بنیاد رکھی جو اب کالج آف آرٹس اینڈ ڈیزائن بن کر کئی دہائیوں سے آرٹس کی شوقین طلبہ کا اہم تعلیمی مرکز ہے۔

تیس برس سے زیادہ عرصہ پاکستان میں فنونِ لطیفہ کی فروغ میں اپنا کردار ادا کرنے والی اینا مولکا نے 1917 میں ایک یہودی جوڑے کے گھر میں آنکھ کھولی جو ان دنوں لندن میں مقیم تھا۔

اینا مولکا کم عمری ہی سے آرٹسٹ بننے کے لیے پرعزم تھیں ابتدائی تعلیم کے بعد والدین کی ناراضی کے باوجود انہوں نے لندن کے رائل کالج آف آرٹس میں داخلہ لیا۔

1935 میں رائل کالج آف آرٹس میں ان کی ملاقات شیخ احمد سے ہوئی جو خود بھی مصور تھے اور ان کا تعلق ہندوستان سے تھا، 1939 میں اینا مولکا نے کالج سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اپنے اسی ہم جماعت شیخ احمد سے شادی کرلی اور اینا مولکا احمد بن کر ان کے ساتھ پاکستان چلی آئیں۔

شیخ احمد کے ساتھ لاہور میں رہتے ہوئے انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں شعبہ فنونِ لطیفہ کی بنیاد رکھی۔ اینا مولکا 1940 سے 1972 تک اس شعبے کی چیئرپرسن رہیں۔

1994 کو دنیا سے رخصت ہونے والی اینا مولکا کو حکومتِ پاکستان نے مصوری کے شعبے میں خدمات کے اعتراف کے طور پر 1963 میں تمغہ امتیاز اور صدارتی تمغہ برائے حسنِ کارکردگی سے نوازا۔

2006 میں پاکستان کے دس بہترین مصوروں کی یاد میں جاری کیے گئے ٹکٹ میں اینا مولکا بھی کو بھی شامل کیا گیا تھا۔