برکسٹن : میوزک پارٹی منتشر کرنے کی کوشش، تشدد سے 22 پولیس افسر زخمی

June 26, 2020

لندن (سعید نیازی) لندن کے جنوب مغربی علاقے میں برکسٹن میں گزشتہ شب بغیر اجازت منعقد ہونے والی میوزک پارٹی کو منشر کرنے کے دوران شرکاء کے تشدد سے 22پولیس افسران زخمی ہوگئے۔ پارٹی میں شریک افراد نے پولیس گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ وزیراعظم کے ترجمان نے پولیس پر حملوں کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایمرجنسی ورکرز پر حملے کرنے والوں کی سزا دگنی کرنے کے حوالے سے جلد مشاورت شروع کی جائے گی، غیر قانونی پارٹی میں شریک افراد کی طرف سے پولیس پر حملوں کے سبب دو پولیس افسران سمیت دو افراد کو طبی امداد کے لیے ہسپتال پہنچانا پڑا۔ بدھ اور جمعرات کی شب برکسٹن کے علاقے میں لوگوں نے پولیس اس وقت طلب کی جب تیز میوزک کے ساتھ سڑک پر پارٹی جاری تھی۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر شرکا کو منتشر کرنے کی کوشش کی، شدید مزاحمت پر مزید نفری طلب کرنا پڑی۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کس طرح پولیس کی گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا اور پولیس افسران کا پیچھا کیا گیا۔ پولیس نے حملے اور امن و امان میں خلل ڈالنے کے الزام میں چار افراد کو گرفتار کیا جوکہ ابھی تک زیر حراست ہیں، وزیراعظم بورس جانسن کے ترجمان نے کہا کہ حکومت جلد پولیس یا کسی بھی ایمرجنسی سروس کے ورکرز پر حملے کی سزا کو دگنا کرنے کے حوالے سے مشاورت شروع کرے گی اور جو بھی ایسی حرکت میں ملوث پایا گیا قانون اس سے پوری قوت کے ساتھ نمٹے گا۔ پولیس نے علاقے میں ہنگامی کارروائی کے بعد سیکشن60آرڈر نافذ کردیا۔ جس کے تحت پولیس کو اسٹاپ اینڈ سرچ کے اضافے اختیارات مل جاتے ہیں۔ میٹرو پولیٹن پولیس فیڈریشن کے چیئرمین کین مارش کا کہنا ہے کہ حملوں میں30قریب پولیس افسران زخمی ہوئے ہیں،انہوں نے کہا کہ کوئی بھی اس طرح کا بے رحمانہ ردعمل کی توقع نہیں کرتا۔ انہوں نے اس حوالے سے تشویش کا اظہار کیا کہ لاک ڈائون میں نرمی اور پبس کھلنے کے بعد بڑے اجتماعات منعقد ہوں گے اور ہمیشہ کی طرح ہر طرح کے واقعات سے نمٹنے کی ذمہ داری پولیس کے کاندھوں پر ہوگی۔ ہوم سیکرٹری پریتی پٹیل کے مطابق ایسے واقعات افسوسناک ہیں اور وہ پولیس کمشنر کے ساتھ یہ معاملہ اٹھائیں گی۔ میٹرو پولیٹن پولیس نے بھی واقعہ کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔