پائلٹس کے مشکوک لائسنس، وفاقی وزیر کا بیان، یورپ، برطانیہ میں پی آئی اے پروازوں پر 6 ماہ کیلئے پابندی، امارات کا بھی وضاحت کیلئے خط

July 01, 2020

یورپ، برطانیہ میں پی آئی اے پروازوں پر 6 ماہ کیلئے پابندی

کراچی، دبئی (اسٹاف رپورٹر، جنگ نیوز) پائلٹس کے مشکوک لائسنس سے متعلق وزیر شہری ہوا بازی کے بیان نے اثر دکھانا شروع کر دیا ہے، یورپی یونین کی ائیرسیفٹی ایجنسی نے پاکستان انٹرنیشنل ائیرلائنز (پی آئی اے) کی یورپی ملکوں کیلئے فضائی آپریشن کا اجازت نامہ 6 ماہ کیلئے معطل کردیا۔

معطلی کا اطلاق یکم جولائی 2020 کو رات 12 بجے یو رپی وقت کے مطابق شروع ہوگا، یورپی یونین کے بعد برطانیہ نے بھی پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن فوری طور پر روک دیاگیا ہے، متحدہ عرب امارات کی سول ایویشن نے پاکستان کو خط لکھ کر پلائلٹس کے مشتبہ لائسنس کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان سے لائسنس کی جانچ پڑتال کا مطالبہ کیا ہے۔

یورپی ائیر سیفٹی ایجنسی کے فیصلے کے بعد پی آئی اے کی یورپ کیلئے تمام پروازیں عارضی طور پر منسوخ کردی گئیں، جن مسافروں کے پاس پی آئی اے کی بکنگ ہے وہ بکنگ آگے کرواسکتے ہیں یا ریفنڈ لے سکتے ہیں۔

ترجمان پی آئی اے کا کہنا ہے کہ پی آئی اے یورپی ائیر سیفٹی ایجنسی کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کیلئے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ حکومتی اور انتظامیہ کی جانب سے لیے گئے اقدامات کے باعث معطلی جلد ختم ہوگی۔

اقوام متحدہ نے فوری طور پر پاکستانی فضائی کمپنیوں کے استعمال پر پابندی عائد کر دی ہے اور پاکستان میں رجسٹرڈ تمام فضائی کمپنیوں کو اقوام متحدہ کی منظور کردہ فہرست سے بھی نکال دیا گیا۔

ادھر سیکرٹری خارجہ نے ہنگامی طور پر تمام یورپین ممالک کے سفیروں سے رابطہ کر کے پی آئی اے کو یکم تا تین جولائی برطانیہ اور یورپ اترنے اور اوور فلائینگ کی اجازت حاصل کر لی ہے۔

تفصیلات کے مطابق پائلٹوں کو جعلی لائسنس جاری کرنے کی رپورٹ کا شاخسانہ ، عالمی سطح پر منفی نتائج آنا شروع ہوگیا۔

یورپی یونین کی ائر سیفٹی ایجنسی نے قومی فضائی کمپنی پی آئی اے کو مطلع کیا ہے کہ پی آئی اے کے یورپی یونین کیلئے فضائی آپریشن کے اجازت نامے کو یکم جولائی سے چھ ماہ کیلئے معطل کردیا گیا ہے۔ یورپی یونین نے اپنے مکتوب میں کہا ہے کہ پی آئی اے کے اجازت نامے کو فلائٹ سیفٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی کی بناءپر معطل کیا گیا ہے۔

فلائٹ سیفٹی کے اصولوں کی خلاف ورزی میں پرواز PK8303 کے کریش کی وجوہات بھی شامل ہیں ۔ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کو جاری کیے گئے اجازت نامے کی معطلی پر اپیل کی جاسکے گی ۔ اقوام متحدہ نے بھی اپنے تمام ذیلی اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی پاکستانی کیریئر کو چارٹر نہ کریں ۔

اقوام متحدہ کے ڈپارٹمنٹ آف سیفٹی اینڈ سیکورٹی نے تمام ذیلی اداروں کے نام اپنے ایک مراسلے میں کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے حالیہ حادثے کی روشنی میں پاکستان میں رجسٹرڈ تمام فضائی کمپنیوں کو اقوام متحدہ کی منظور کردہ فہرست سے نکال دیا گیا ہے ۔ یورپی یونین کی جانب سے پی آئی اے کے اجازت نامے کی معطلی کے بعد پی آئی اے نے یورپ کیلئے اپنی تمام پروازیں تااطلاع ثانی منسوخ کردی ہیں اور مسافروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ چاہیں تو اپنے ٹکٹ ریفنڈ کروالیں یا پھر آئندہ کسی اور تاریخ کیلئے توسیع کروالیں ۔

پی آئی اے ترجمان نے کہا ہے کہ پی آئی اے یورپی فضائی سیفٹی کے ادارے کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے اور ان کے خدشات کو دور کرنے کیلئے اصلاحی اقدامات اٹھا رہا ہے اور اپیل بھی دائر کی جارہی ہے۔ دوسری جانب پی آئی اے کو 3جولائی تک کی رعایت مل گئی۔ حکومت پاکستان کے ایمرجنسی میں رابطے کے بعد یورپین یونین نے پی آئی اے کو تین جولائی تک آپریٹ کرنے کی اجازت دیدی۔

ذرائع کے مطابق سیکرٹری خارجہ نے ہنگامی طور پر تمام یورپین ممالک کے سفیروں سے رابطہ کر کے پی آئی اے کو یکم تا تین جولائی برطانیہ اور یورپ اترنے اور اوور فلائینگ کی اجازت حاصل کر لی ہے ،ذرائع کے مطابق پی آئی اے انتظامیہ، وزارت خارجہ اور پاکستان کے سفیر مسلسل یورپین حکام سے رابطے میں ہیں۔

پی آئی اے کی اسلام آباد تا لندن اور واپسی کی پروازیں پی کے 785 اور 786 معمول کے مطابق آپریٹ کریں گی دیگر پروازیں کا اعلان جلد کیا جائیگا ۔