لاک ڈائون ختم ہونے کے بعد 33فیصد ملازمین گھر سے کام کریں گے

July 12, 2020

لندن (پی اے) نئی ریسرچ میں سامنے آیا ہے کہ کورونا وائرس لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد تین میں سے ایک (33 فیصد) ملازم گھر سے ہی کام جاری رکھے گا۔ فنانس فرم ہیلی فیکس نے کہا کہ کورونا وائرس بحران کی وجہ سے لائفسٹائل میں اچانک تبدیلی بہت سے افراد کیلئے انوائرمنٹل ویک اپ کال ہے۔ ہیلی فیکس نے 3000 سے زائد بالغان سے سروے کیا، جس میں پانچ میں سے دو افراد نے کہا کہ وہ حالیہ مہینوں میں کلائمیٹچینج کے بارے میں زیادہ آگاہ ہو گئے ہیں۔ پانچ میں سے تین جواب دہندگان نے کہا کہ وہ توقع نہیں کرتے ہیں کہ چیزیں کبھی معمول پر واپسآئیں گی اور بیشتر کو امید ہے کہ دنیا کلائمیٹایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے حقیقی تبدیلیاں کر سکتی ہے۔ اس سروے میں پانچ میں سے چار افراد نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ایمیشنز کو کم کرنے کیلئے ریموٹ ورکنگ ہی ایک حل ہےلیکن رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سے لو انرجی ایفیشنسی ریٹس والے گھروں میں اچھائی سے زیادہ نقصان ہو سکتا ہے۔ ہیلی فیکس مارگیج ڈائریکٹر اینڈی میسن نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ بہت سے افراد کیلئے بزنسز پر معمول کے مطابق واپس جانا ایک آپشن نہیں ہو سکتا اور اس کے بجائے وہ اپنے گھروں پر ہی زیادہ وقت گزاریں گے اور یقین رکھتے ہیں کہ یہ انوائرمنٹ کیلئے بہتر ہوگا۔ تاہم ایک ایسے وقت میں جب بہت سے افراد کو فنانشل سیکورٹی کے ساتھ سیارے کے بارے میں تشویش لاحق ہے تو گھروں کو انرجی ایفیشنٹ بنانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جانا چاہئےتاکہ انرجی کے زیادہ استعمال اور زیادہ ماہانہ بلز اضافے کی وجہ سے اچھی امیدیں ماند نہ پڑ جائیں۔