کورونا کا خوف، بری کے ہزاروں افراد نے تمباکو نوشی چھوڑ دی

July 16, 2020

بری (خورشید حمید)بری کے ہزاروں افراد نے کورونا وائرس کے خوف سے تمباکو نوشی چھوڑ دی۔ سموک سینسیشن چیرٹی ایکشن آن سموکنگ اینڈ ہیلتھ او ر یونیورسٹی کالج لندن کے نئے تجزیے کےمطابق ریجن میں 102000سے زائد افراد نے تمباکو نوشی چھوڑی ہے جب کہ نارتھ ویسٹ میں 64000 مزید افراد نے تمباکو نوشی ترک کرنے کی کوشش کی - یہ عمل صحت کے ذمہ داروں کی طرف سے جاری کردہ اس وارننگ کے بعد ممکن ہوا جس میں واضح کیا گیا تھا کہ تمباکو نوشی کرنے والے کوویڈ 19 کا آسانی سے شکار ہو سکتے ہیں -تمباکو نوشی ترک کرنے والوں میں بری کی رہائشی ایک 28 سالہ لڑکی لورا بھی ہے جسے اس کے ڈینٹسٹ نے دانتوں میں درد کے باعث تمباکو نوشی چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا۔ لورا کا کہنا ہے کہ وہ نارمل درد ہونے پر اپنے دانتوں کے ڈاکٹر کے پاس گئی تو ڈاکٹر نے بتایا کہ اگر اس نے تمباکو نوشی ترک نہ کی تو اس کے دانتوں کے ساتھ پھیپھڑوں کو بھی شدید نقصان ہونے کا خدشہ ہے ، اور تمباکو نوشی کے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی وارننگ بھی اس کے کام آئی اور اس نے تمباکو نوشی ترک کر کے ہی دم لیا۔ کورونا وائرس کے باعث نوجوانوں میں موت کی شرح بھی اس کی تمباکو نوشی کی عادت ترک کرنے کا باعث بنی - اس مقصد کےلئے لورا نے ایک مقامی چیرٹی کی مدد بھی حاصل کی ، لورا نے مزید کہا کہ تمباکو نوشی کو بغیر کسی سپورٹ کے چھوڑنا یقینا مشکل ہے لیکن جو لوگ اس کام کا تجربہ رکھتے ہیں ان کی مدد سے آپ اس قباحت سے نجات حاصل کر سکتے ہیں - ڈاکٹر روتھ شاروک نے اس معاملے میں و اضح کیا ہے کہ تمباکو نوشی صحت کے لئے سخت نقصان دہ ہے چنانچہ لوگوں کو تمباکو نوشی ترک کرنے کے لئے این ایچ ایس کی سموک فری ویب سائٹ سے رابطہ کرنا چاہیے - ادھر پی ایچ ای کے ریجنل ڈائریکٹر اور این ایچ ایس نارتھ ویسٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اینڈریو فربر نے واضح کیا ہے کہ تمباکو نوشی 12400افراد کی سالانہ موت کی ذمہ دار ہے،چنانچہ میں اس معاملے میں لوگوں کو مدد فراہم کر کے خوش ہوتا ہوں کہ آج تمباکو نوشی ترک کرنے کے دن میں تمام تمباکو نوشی ترک کرنے کے خواہشمندوں کی مدد کروں گا ۔