سیندک کے حوالے سے معاہدہ کیا نہ ارادہ ہے، میر ظہور بلیدی

July 18, 2020

بلوچستان کے وزیر خزانہ میر ظہور بلیدی نے ایوان کو یقین دلایا ہے کہ صوبائی حکومت نے سیندک کے حوالے سے نہ معاہدہ کیا ہے نہ ہی کوئی ارادہ ہے، سیندک کی لیز کی مدت 2025 میں ختم ہوگی، جبکہ اپوزیشن اراکین نے مطالبہ کیا کہ سیندک کے حوالے سے اسمبلی کی کمیٹی کو فعال کرکے تمام معاہدے سامنے لائے جائیں۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ کی تاخیر سے ڈپٹی اسپیکر سردار بابر موسیٰ خیل کی زیرصدارت دو دن کے وقفے کے بعد منعقد ہوا۔

اجلاس میں اپوزیشن لیڈر اور جے یوآئی (ف) کے پارلیمانی لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ، یونس عزیز زہری، عبدالواحد صدیقی، محمد نواز، مولوی نور ﷲ اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے اراکین اسمبلی اختر حسین لانگو، شکیلہ دہوار اور ثنا ﷲ بلوچ کا کہنا تھا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ یہاں سے وسائل کو نکالا جائے، لیکن اس کے لئے بین الاقوامی اصولوں کے مطابق وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ سیندک لیز کی توسیع ہو یا کوئی بھی معاہدہ اسے ایوان کے سامنے لایا جائے جبکہ سیندک منصوبے کے حوالے سے اراکین بلوچستان اسمبلی پر مشتمل کمیٹی کو فعال بنایا جائے۔

ایوان میں بحث سمیٹتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ ظہور بلیدی کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے سیندک کے حوالے سے نہ معاہدہ کیا اور نہ کوئی ارادہ ہے، جبکہ سیندک کی لیز کی مدت 2025 میں ختم ہوگی۔

ظہور احمد بلیدی کا کہنا تھا کہ اٹھارویں ترمیم کے تحت اب تیل و گیس کی آمدنی پچاس، پچاس فیصد ہوگی۔

چمن بارڈر کی بندش کے حوالے سے تحریک التوا پر بحث کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے نہ ہوسکی، جس کے بعد اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردیا گیا۔