بکھرے لفظ

July 29, 2020

٭… دھند ۔۔لکھنا ایک بہت بڑا ذہنی بوجھ ہے۔یہ دُھند میں ایک ایسا سفر ہے، جس کی راہ میں کوئی نشان نہیں۔ بلکہ آپ کو یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ آپ سفرکس جانب کررہے ہیں اور کیوں کر رہے ہیں۔

(جین پیٹرک موڈی اینا۔فرانسیسی ناول نگار)

…٭…٭…٭…

٭… خاک کر دیا گیا۔ سپرد خاک کرنے کی بھی ایک خوب کہی۔ وہ تو مدت سے سپرد خاک تھا۔ خاک پھانکتا تھا۔ خاک میں مل چکا تھا، خاک ہو چکا تھا، لوگ اس پر خاک ڈال چکے تھے، وہ کبھی خاک سے علیحدہ بھی تھا جو اب اسے سپرد خاک کر دیا گیا ہے۔ ہاں اتنا نکتہ خبر میں شايد نیا ہو کہ قبرستاں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ اس سے پہلے وہ قبرستاں میں سپرد خاک نہ تھا اس سے باہر تھا۔

(ابن انشاء)

…٭…٭…٭…

٭…کوئی چہرہ یا منظر تب ہی باوقار ہوتا ہے جب اسے دیکھنے والے ہوں۔ دیکھنے والے ہی نہ رہیں تو وہ چہرے اور منظر کسی کام کے نہیں رہتے ۔۔۔ بیکار اور تنہا ہوجاتے ہیں

(از ’’ برفیلی بلندیاں‘‘،مستنصرحسین تارڑ)

…٭…٭…٭…

٭… کوئی ادیب کتنا ہی تخلیقی کیوں نہ ہو۔ اپنی بیان کردہ کہانیوں کو حقیقت سے زیادہ مسحورکن نہیں بنا سکتا۔ (ٹالسٹائی)

…٭…٭…٭…

٭… ہر انسان پہاڑی کی چوٹی تک پہنچنا اور وہاں رہنا چاہتا ہے۔یہ جانے اور محسوس کیے بغیر کہ اصل خوشی اس رستے میں ہے جو ہمیں اس بلندی کے سفر کی طرف لے جاتا ہے۔

(گبرئیل گارسیا مارکیز)