طوفانی بارشوں نے بلوچستان کے کئی اضلاع میں تباہی مچادی

August 08, 2020

بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارشوں نے تباہی مچادی، کئی مویشی پانی میں بہہ گئے، قومی شاہراہ پر جگہ جگہ آمد و رفت بھی معطل ہوگئی۔

مستونگ، خضدار، ہرنائی، نوشکی، لورالائی، کوہلو، ڈھاڈر اور ڈیرہ بگٹی میں برساتی ریلوں سے مویشی پانی میں بہہ گئے، کچے گھروں کی دیواریں گرگئیں۔

برساتی ریلوں کے باعث قومی شاہراہ پر جگہ جگہ آمدروفت معطل ہوگئی، کوسٹل ہائی وے پر 30 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا۔

مچھ کرتہ گاؤں میں متعدد گھر زیر آب آگئے اور مویشی پانی میں بہہ گئے، گاؤں میں مکین مدد کے منتظر ہیں۔

مچھ میں بارشوں سے کئی دیہات کا زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور قومی شاہراہ پر آمدروفت معطل ہے۔

لیویز ذرائع کے مطابق ڈھاڈر کے قریب قومی شاہراہ پر گری نالہ کے مقام پر بڑا سیلابی ریلہ گزر رہا ہے، کوئٹہ جانے والی گاڑیوں کو ڈھاڈر اور کوئٹہ سے آنے والی گاڑیوں کو کولپور کے مقام پر روک دیا گیا۔

بولان میں قومی شاہراہ بند ہونے سے دونوں جانب سیکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں جہاں مسافروں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔

خضدار میں طوفانی بارش سے مکانات اور کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

گوادر رتو ڈیرو ایم ایٹ قومی شاہراہ پر پہاڑی تودہ گرنے سے آمد و رفت معطل ہے۔

تحصیل وڈھ اور مولہ میں ندی نالوں میں شدید طغیانی کے باعث مقامی انتظامیہ نے کنارے آباد لوگوں کو حفاظتی مقام پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔

کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلوں میں طوفانی بارشوں سے ندی نالوں میں طغیانی ہے۔

چمن شہر اور گردونواح میں گرد آلود طوفانی ہواؤں سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں۔

چمن میں بجلی کا نظام متاثر ہے اور کئی علاقوں میں 2 روز سے بجلی کی سپلائی منقطع ہے۔

کوہلو میں بارش سے سوناری پُل بہہ گیا، کوہلو کا سبی اور کوئٹہ سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔

وادی زیارت میں بھی تین روز کے دوران وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری ہے۔