پاکستان کو کشمیر اور فلسطین پر اصولی موقف پر کھڑا رہنا چاہئے، عبدالباسط

August 15, 2020


کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق سفارتکار عبدالباسط نے کہا ہے کہ پاکستان کو کشمیر اور فلسطین پر اپنے اصولی موقف پر کھڑا رہنا چاہئے، متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا ہے،ممکن ہے اگلے دس پندرہ سالوں میں سعودی عرب بھی اسرائیل کو تسلیم کرلے۔وہ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں میزبان ذوہیب حسن سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں دفاعی تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب بھی شریک تھے۔امجد شعیب نے کہا کہ پاکستان کو فلسطین کے معاملہ پر اپنے اصولی موقف پر قائم رہنا چاہئے، اسرائیل کو تسلیم کریں نہ کریں یہ متفقہ قومی فیصلہ پارلیمنٹ میں ہونا چاہئے۔میزبان ذوہیب حسن نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ متعدد ڈیڈ لائنز اور 2سال 10ماہ بعد پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبہ بالآخر عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے، پشاور بی آر ٹی خیبرپختونخوا حکومت کا فلیگ شپ منصوبہ تھا جو پی ٹی آئی کیلئے دردِ سر بنا ہوا تھا، یہ منصوبہ وقت پر مکمل نہ ہونے کی وجہ سے اس کی لاگت میں اضافہ ہوا اور اسے تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا، 27کلومیٹر پشاور میٹرو بس منصوبہ شہر کے اہم تجارتی اور تعلیمی اداروں کو جوڑتا ہے، منصوبے میں تاخیر اور ڈیزائن میں بار بار تبدیلیوں کی وجہ سے منصوبے کی کل لاگت میں 34فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، ابتداء میں بی آر ٹی منصوبے کی لاگت 49ارب روپے تھی لیکن اس منصوبے پر 66ارب روپے لاگت آئی ہے۔سابق سفارتکار عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان کو کشمیر اور فلسطین پر اپنے اصولی موقف پر کھڑا رہنا چاہئے، متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کو تسلیم کرنے سے فلسطینی کاز کو نقصان پہنچا ہے،بحرین اور اومان پہلے ہی اسرائیل کو تسلیم کرتے رہے ہیں، متحدہ عرب امارات نے سعودی عرب کو اعتماد میں لے کر اسرائیل سے معاہدہ کیا ہے،ممکن ہے اگلے دس پندرہ برسوں میں سعودی عرب بھی اسرائیل کو تسلیم کرلے، دیکھنا ہوگا کہ اس معاہدہ کے بعد اسرائیل مسئلہ فلسطین پر کتنی لچک کا مظاہرہ کرتا ہے۔ عبدالباسط کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین مسلمانوں کیلئے صرف سیاسی نہیں بلکہ مذہبی ایشو بھی ہے، عربوں کی کشمیر پر اور پاکستان کی فلسطین پر پوزیشن کا کوئی موازنہ نہیں ہے، یہ بات غلط ہے کہ عرب کشمیر پر ہماری حمایت نہیں کرتے اس لئے ہمیں فلسطین کو چھوڑ کر اسرائیل سے تعلقات بڑھانے چاہئیں، پاکستان کو جلد بازی سے کام لینے کے بجائے اصولوں پر قائم رہنا چاہئے، پاکستانی اس خوش فہمی میں مت رہیں کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے سے ہمارے حالات بہتر ہوجائیں گے۔