چین کیساتھ ساتھ نیپال اور بھوٹان کی سرحدوں پر بھی بھارتی فوج الرٹ

September 03, 2020

نئی دہلی (جنگ نیوز )بھارت نے لداخ میں چین کے ساتھ حالیہ کشیدگی کے پیشِ نظر لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے علاوہ بھوٹان اور نیپال کے ساتھ اپنی سرحد پر بھی نگرانی سخت کر دی ہے۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق وزارتِ داخلہ نے منگل کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے بعد بھارتی سرحدوں کی حفاظت پر متعین فورسز کو الرٹ کر دیا ہے۔تازہ صورتِ حال کے پیش نظر سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا اور آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے نے میانمار کا دورہ بھی مؤخر کر دیا ہے۔ وہ بدھ کو دورے پر روانہ ہونے والے تھے۔ذرائع کے مطابق انڈو تبتن بارڈر فورس (آئی ٹی بی پی) کو اتراکھنڈ، اروناچل پردیش، ہماچل پردیش، لداخ اور سکم میں الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، جب کہ نیپال اور بھوٹان کی سرحدوں کی حفاظت پر تعینات سشتر سیما بل (ایس ایس بی) کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔مشرقی لداخ میں پینگانگ جھیل کے جنوبی کنارے پر چینی فوج کی مبینہ مداخلت کی کوشش ناکام بنانے کے دعوے کے بعد بھارتی فوج نے وہاں کی اسٹریٹجک اہمیت کی حامل متعدد چوٹیوں پر اپنی موجودگی بڑھا دی ہے۔ جھیل کے اطراف کے اہم مقامات پر اہل کاروں اور ہتھیاروں میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔بھارت میں چینی سفارت خانے کے ترجمان جی رونگ نے اپنے ایک بیان میں بھارت پر اشتعال انگیزی اور چین کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے نئی دہلی سے کہا ہے کہ وہ فوری طور پر اپنے ان فوجیوں کو واپس بلائے جنہوں نے غیر قانونی طریقے سے ایل اے سی عبور کی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت اگلے مورچوں پر تعینات فوجیوں کو قابو میں رکھے اور ایسے اقدامات سے باز رہے جو صورتِ حال کو مزید پیچیدہ بنانے کا باعث بنیں۔