پارلیمنٹ میں وقف املاک بل 2020 کثرت رائے سے منظور

September 16, 2020

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میںوقف املاک بل 2020 کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، وقف املاک بل 2020 کے مطابق وفاق کے زیرانتظام علاقوں میں مساجد، امام بارگاہوں کے لیے زمین وقف کرنے سے پہلے رجسٹرڈ کرانا ہوگی، مدارس اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے زمین وقف کرنے سے قبل رجسٹرڈ کرانا ہوگی۔

بل کے مطابق حکومت کو وقف املاک پر قائم تعمیرات کی منی ٹریل معلوم کرنے اور آڈٹ کا اختیار ہوگا، وقف کی زمینوں پر قائم تمام مساجد، امام بارگاہیں، مدارس وغیرہ وفاق کے کنٹرول میں آجائیں گی۔

بل کے مطابق وقف املاک پر قائم عمارت کے منتظم منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے تو حکومت انتظام سنبھال سکے گی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکے گی۔

وقف املاک بل کے مطابق حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرے گی، منتظم اعلیٰ کسی خطاب، خطبے یا لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، جبکہ منتظم اعلیٰ قومی خود مختاری اور وحدانیت کو نقصان پہچانے والے کسی معاملے کو بھی روک سکے گا۔