فیٹف مخصوص بل حکومت نے مختلف طریقے سے منظور کرالیا

September 23, 2020

اسلام آباد (طارق بٹ) انسداد دہشت گردی سے متعلق مالی معاونت کا سخت بل، جسے حکومت حزب اختلاف کے مذاکرات کے دوران ملتوی کردیا گیا تھا، گزشتہ ماہ کے آخر میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) کے ذریعے مطلوبہ قانون سازی پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے رکھا گیا تھا، حکومت نے اس کے متن کو تھوڑا سا بھی تبدیل کیے بغیر پارلیمان سے مختلف شکل میں منظور کرالیا ہے۔ اس سے پہلے کے بل میں فوجداری ضابطہ اخلاق (سی آر پی سی) میں ترمیم کا مطالبہ کیا گیا تھا اور حکومت کی طرف سے اس کی سرپرستی کی گئی تھی۔ اس وقت دونوں فریقین کے درمیان تین بلوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ ان میں سے دو پر اتفاق رائے سامنے آیا ، جنہیں بعد میں پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر منظور کیا جبکہ تیسرا ایک باہمی مشاورت میں چھوڑ دیا گیا تھا۔ نئے بل میں ایک تبدیلی یہ بھی ہے کہ اس کی سرپرستی نجی رکن فہیم خان نے کی ہے جس کا تعلق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے ہے۔ ایک اور فرق یہ ہے کہ وہی پرانا متن سی آر پی سی کی بجائے انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) 1997 میں شامل کیا گیا۔ حکومتی بل متعلقہ وزراء کے ذریعے پیش کئے جاتے ہیں جبکہ نجی ارکان کی قانون سازی متعلقہ ارکان پارلیمنٹ نے پیش کی ہے۔