مسجد میں دہشت گرد حملہ روکنے پر بزرگ شہریوں کیلئے اعزاز

September 29, 2020

اوسلو(نمائندہ جنگ)ناروے مسجد میں فائرنگ کرنے والے دہشت گرد پر قابو پانے والے 2 بزرگ اوور سیز پاکستانیوں محمد رفیق،محمداقبال کو تحریک انصاف انتظامیہ اور ممبران کی طرف زبردست خراج تحسین -گزشتہ سال10 اگست 2019 کو ایک مقامی نارویجن 21 سالہ دہشت گرد نے شاٹ گن اور پستول سے لیس ہوکر مقامی مسجد النور بیرم کے ہال میں داخل ہوتے ہی اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی - مسجد میں نماز کا ٹائم نہ ہونے کی وجہ سے کوئی بڑا جانی نقصان نہیں ہوا - وقوعہ کے روز مسجد میں موجود 2 بزرگ نمازیوں محمد رفیق اور محمد اقبال نے دہشت گرد کو مسجد کے اندر دوران فائرنگ انتہائی چابکدستی اور مہارت سے دبوچ لیا - جس کی وجہ سے دہشت گرد کے سارے عزائم خاک میں مل گئے اور کسی بھی نمازی کی جان ضائع نہیں ہوئی - محمد رفیق ، محمد اقبال کے اس دلیرانہ اقدام کو نارویجین حکومت ، مقامی لوگوں ، عام مسلمانوں اورنارویجین پاکستانیوں نے زبردست خراج تحسین پیش کیا، ان 2 افراد کی بروقت حفاظتی کارروائی سے نہ صرف جانی نقصان کا خطرہ ٹل گیا بلکہ دہشت گرد کو اسی وقت پکڑ کر پولیس کے حوالے بھی کر دیا گیا - بیرم النور مسجد کی انتظامیہ ، ان کے ممبران محمد اقبال محمد رفیق کے اس دلیرانہ اقدام کی حوصلہ افزائی کے لیے تحریک انصاف ناروے کی انتظامیہ اور ممبران کی طرف سے ان 2 نارویجین پاکستانیوں کو اعزازی شیلڈ پیش کی گئی - اعزازی شیلڈ دینے کے لیے 5 رکنی وفد تحریک انصاف ناروے کے صدر چوہدری طاہر اکرم ،محمد فیاض جنرل سیکرٹری تحریک انصاف ناروے، تحریک انصاف ناروے کونسل کے ممبران چوہدری عبدالرحمن، محمد طارق اور مدثر علی کی سربراہی میں بیرم النور مسجد پہنچا - وفد کا استقبال النور مسجد انتظامیہ کے ممبران ذوالفقار علی، عطا محمد رفیق نے کیا- اعزازی شیلڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمحمد اقبال اور ذوالفقار علی نے بتایا کہ پچھلے سال کس طرح واقعہ پیش آیا جبکہ تحریک انصاف ناروے کے صدر چوہدری طاہر اکرم نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقامی مسلمان آبادی کے لیے النور مسجد کی مذہبی و سماجی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ایسےکمیونٹی سنٹرز کس طرح دور دراز علاقوں میں تارکین وطن کے مذہبی ، ثقافتی اقدار کو پروان چڑھانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں - انہوں نے محمد رفیق ،محمد اقبال کے اس دلیرانہ ، بر وقت اقدام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے یہ کارروائی کرکے مقامی معاشرے میں نارویجین پاکستانیوں کے سر فخر سے بلند کر دئیے اور ثابت کیا کہ عام مسلمان پاکستانی کسی بھی قسم کی دہشت گردی سے نہ صرف نفرت کرتے ہیں، بلکہ موقع ملنے پر ایسی دہشت گرد کارروائیوں کو روکنے کے لیے اپنی جان پر بھی کھیل جاتے ہیں ۔