وفاقی کابینہ رکن کے تحفظات کے باوجود میسرز جے جے وی ایل کے کنٹریکٹ کی تجدید کی توثیق

September 29, 2020

اسلام آباد( رانا غلام قادر ) وفاقی کابینہ نےکابینہ کے ایک رکن کے تحفظات کے باوجود میسرز جے جے وی ایل کی جانب سے سوئی سدرن گیس کمپنی کو گیس کی سپلائی کے کنٹریکٹ کی تجدید کے اقتصادی رابطہ کمیٹی کےفیصلے کی توثیق کردی ہے۔ ذ رائع کے مطابق وفاقی کا بینہ کے 15ستمبر کے اجلاس میں یہ معاملہ زیر بحث آ یاتھا ۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی بر ائے پیٹرولیم ندیم با بر نے ای سی سی کے فیصلہ کا دفاع کرتے ہوئے وضاحت کی کہ جے جے وی ایل ایل پی جی سہولت واحد پلانٹ ہے جو گیس کو ایل پی جی میں تبدیل کرتا ہے۔ اس پلانٹ کی بندش نے درآ مدی بل میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ مقامی پیداوار کو ایم این جی کی درآ مد سے پورا کرنا پڑا۔ مزید برآ ں سپریم کورٹ نے ایڈ ہاک ایگریمنٹ کی توثیق کردی ہے جو برقرار ہے اور اس کیلئے اے ایف فرگوسن اینڈ کو کی رپورٹ کا انتظار ہے۔ رپورٹ کے بعد جس ٹیرف کا تعین کیا جا ئے گا اس کا اطلاق موثر بہ ماضی ہوگا۔ یاد رہے کہ ایل پی جی ٹائکون اقبال زیڈ احمد کی کمپنی جامشورو جوائنٹ ونچر لمیٹڈ(جے جے وی ایل) کے ساتھ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے جون 2020 میں گیس ایکسٹریکشن کا معاہدہ ختم کردیا تھا-معاہدہ کے تحت جے جے وی ایل 8 سے 10 ایم ایم سی ایف ڈی گیس حاصل کررہی تھی جو 4 لاکھ گھریلو صارفین کی گیس ضروریات پوری کرنے کیلئے کافی ہے-جے جے وی ایل کا معاہدہ مشرف دور میں 2004 میں ہوا تھا۔ای سی سی نے اگست 2020میں کنٹریکٹ کی تجدید(بحالی) کا فیصلہ کیا۔