آذربائیجان اورآرمینیامیں تیسرےروزبھی جھڑپیں،ترکی پرطیارہ گرانےکاالزام

September 30, 2020

باکو(اے ایف پی /جنگ نیوز )آذر بائیجان او ر آرمینیا میں تیسرے روز بھی جھڑپیں جاری رہیںاور دونوں جانب سے اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں،ان میں فوجیوں کے علاوہ عام شہری بھی مارے گئے ہیں،دوسری جانب آرمینیا نے ترکی پر الزام عائد کیا ہے کہ ترکی نے آرمینیا کا طیارہ مار گرایاتاہم انقرہ نے اس کی تردید کی ہے، دوسری جانب جرمنی اور روس نے ایک بار پھر سیز فائر پر زور دیا ہے،اے ایف پی کے مطابق کریملن نے ترکی سے جنگ زدہ علاقوں میں سیز فائر کیلئے کردار ادا کرنے کا کہا ہے ۔تفصیلات کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان ناگورنو کاراباخ کے مسئلے پر ہونے والی جھڑپوں میں اب تک کم از کم 100 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جن میں فوجیوں کے علاوہ عام لوگ بھی شامل ہیں۔ جنگ کی شدت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ناگورنو قرہباخ کی انتظامیہ نے اتوار سے اب تک 84 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔ اس کے علاوہ شہریوں کے مارے جانے کا بھی بتایا ہے۔جبکہ آذربائیجان نے سات شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔تین روز قبل شروع ہونے والی یہ جنگ اب ناگورنو کاراباخ تک محدود نہیں رہی بلکہ اطلاعات ہیں کہ یہ دوسرے علاقوں میں پھیل رہی ہے۔دریں اثنا آرمینیا نے الزام عائد کیا ہے کہ ترکی نے ملک کی فضائی حدود میں داخل ہو کر اس کا ایک لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے۔آرمینیا کی وزارت خارجہ کے مطابق سوویت دور کے بنے ہوئے طیارے ایس یو 25 کا پائلٹ ہلاک ہو گیا ہے۔ آرمینیا کے مطابق ترک ایف سولہ طیارے نے آرمینیا کی فضائی حدود میں اس کے طیارے پر حملہ کیا ہے۔