میر شکیل الرحمان کا قصور آزاد میڈیا کیلئے آواز بلند کرنا ہے، مقررین

October 06, 2020

میر شکیل الرحمان کا قصور آزاد میڈیا کیلئے آواز بلند کرنا ہے، مقررین

کراچی ، لاہور،پشاور ، راولپنڈی (اسٹاف رپورٹر،نمائندگان جنگ)ایڈیٹر انچیف جنگ ، دی نیو زاور جیو گروپ میر شکیل الرحمان کی غیر قانونی گرفتاری اور انہیں مسلسل 206دن سے پابند سلاسل رکھنے کے خلاف پیر کے روز بھی کراچی ، لاہور ، پشاور اور راولپنڈی سمیت کئی چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ برقرار رہا ، اس موقع پر صحافتی تنظیموں کے عہدیداروں، سیاسی رہنمائوں ،سینئرصحا فیوں ، میڈیا ورکرز، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سےتعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ، مقررین نے میر شکیل الر حمان کی غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا، ان کا کہنا تھا کہ میر شکیل الرحمان کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے میڈیا کی آ زادی کیلئے آ وا زبلند کی ہے،،مقررین نے کہا کہ میرشکیل الرحمان کی غیرقانونی گرفتاری انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے،دوسری جانبکراچی میں صحافی تنظیموں، جنگ جیو ایکشن کمیٹی کے زیراہتمام میرشکیل الرحمن رہائی احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کراچی ڈویژن کے صدر سلمان خان نے کہا کہ میر شکیل الرحمان نے صحافت اور جمہوریت کیلئے قربیانیاں دیں، میرشکیل الرحمان کی گرفتاری غیرقانونی ہے، جنگ اور جیو کو حق اور سچ بولنے اور لکھنے کی سزا دی جارہی ہے، انہیں فوری رہا کیا جائے، نواز لیگ ووٹ کو عزت دو کے بیانیہ پر قائم ہے، ہماری حکومت سے لڑائی جاری رہے گی، شہباز شریف کی گرفتاری انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے ان ساتھ حراست میں جو رویہ اختیار کیا جارہا ہے وہ انتہائی شرمناک ہے، صدارتی ایوارڈ یافتہ بابائے اسپورٹس کوئٹہ عطاء محمد کاکڑ، مسلم لیگ ن کراچی کے سینئر نائب صدر عصمت اللہ محسود، ایپنک کے سیکرٹری جنرل شکیل یامین کانگا، ایپنک کراچی کے وائس چیئرمین رانا محمد یوسف اور دی نیوز یونین کے جنرل سیکرٹری دارا ظفر نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے کراچی کے عہدیدار بخت حسن، برکت اللہ، ندیم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔تنظیمات اہلسنت ضلع سکھر کے چیئرمین مشرف محمود قادری نے جنگ جیو گروپ کے ایڈیٹر انچیف میر شکیل الرحمان کو بلاجواز پابند سلاسل رکھے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ اپنے جاری کردہ بیان میں ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے اپنے قیام کے پہلے دن سے ہی میڈیا کو کمزور کرنے کی کوششیں کیں، ناکامی پر اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔