نہار منہ چائے پینا صحت کے لیے کتنا نقصان دہ؟

October 16, 2020

اکثر لوگ اپنی صبح کا آغاز ایک کپ چائے کے ساتھ کرنے کے عادی ہوتے ہیں، ماہرینِ صحت کے مطابق نہار منہ چائے پینا خود کو خطرے میں دھکیلنے کے مترادف ہے۔ چائے کے بیشتر فوائد کے ساتھ کچھ نقصانات بھی ہیں جن کا انحصار اس کے استعمال کے وقت پر ہوتا ہے۔

چائے کے جہاں کچھ فائدے ہیں تو وہیں اس کے کچھ نقصانات بھی ہیں، نہار منہ چائے پینا صحت کیلئے انتہائی خطرناک ہےکیونکہ اس سے تیزابیت سمیت متعدد مسائل جنم لیتے ہیں۔ نہار منہ چائے پینا پیٹ کی متعدد بیماریوں کودعوت دینا ہے، چاہے وہ سبز چائے ہی کیوں نہ ہوصحت کے لیے مضر ہے۔

نہار منہ چائے پینے کے نقصانات یہ ہیں۔

تیزابیت میں اضافہ:

نہار منہ چائےپینا چاہے وہ سبز چائے (گرین ٹی) ہی کیوں نہ ہوصحت کے لیے خطرناک ہے۔ ناشتے سے پہلےجائے پی جائے تو اس سے معدے کی تیزابیت بڑھتی ہے جو سینے میں جلن بدہضمی اور ڈکار آنے کی وجوہات بنتی ہے۔

جن لوگوں کو صبح سویرے چائے پینے کی عادت ہے انہیں چاہیے کہ وہ پہلے ٹھوس غذائیں کھایا کریں ۔

دانتوں کی خرابی:

نہار منہ چائے پینے سے منہ میں موجود ’بیکڑیا‘کی تعداد بڑھ جاتی ہے جو دانتوں کی خرابی کا باعث بنتی ہے۔اس لیے چائے کو ناشتے کے بعد ہی اپنی غذا میں شامل کرنا بہتر فیصلہ ہوگا۔

چائے کو خالی پیٹ پینے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے۔ آٹھ گھنٹے کی نیند کے بعد ہمارے جسم کو پانی کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ اس دوران جسم کو پانی مہیا نہیں ہوپاتا چنانچہ اپنے دن کی شروعات پانی کے ساتھ ہی کرنے کی عادت بنائیں۔

چکر اور متلی آنا:

چائے میں موجود ’کیفین ‘کو نہار منہ اپنی خوراک کا حصہ بنایا جائے تو اس کے مضر اثرات نمایاں ہونے لگتے ہیں جن میں قے اور متلی آنا،چکر اور سر بھاری رہنا شامل ہیں۔

پیٹ پھولنا:

چائے کے شوقین افراد کو اکثر پیٹ پھولنے کی شکایت ہوتی ہے جس کی اہم وجہ نہار منہ چائے پینا ہے۔ چائے میں شامل دودھ بدہضمی پیدا کرتا ہے جس سے پیٹ پھولنا، قبض اور بد ہضمی کی دشواریاں پیدا ہوتی ہیں۔

چائے کو صبح سویرے پینے سے جتنا اجتناب کیا جائے اتنا مفید ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چائے کی جگہ اپنے دن کا آغاز نیم گرم پانی اور ناریل پانی سے کرنا انتہائی صحت بخش عمل ہے۔