27 میں سے21 نکات پر عمل، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار

October 24, 2020

27 میں سے21 نکات پر عمل، پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں برقرار

اسلام آباد (مہتاب حیدر) فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے پاکستان کو فروری 2021 تک گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہاہےکہ پاکستان نے27میں سے21نکات پر عمل ہوا، 6پر کرنا پڑیگا،قوانین تمام ممالک کیلئے یکساں ، اسلام آباد سے امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا۔

دوسری جانب وزیر صنعت حماد اظہر نےکہا ہےکہ ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کرلیا کہ پاکستان نے ایک سال کے دوران ایکشن پلان پر متاثر کن پیشرفت کی،اب بلیک لسٹ کا معاملہ زیر غور نہیں۔تفصیلات کےمطابق ایف اے ٹی ایف کے صدر مارکس پلیئر نے ٹاسک فورس کے 3 روزہ جائزہ اجلاس کے بعد ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران اس فیصلے کا اعلان کیا۔

اجلاس کے دوران عالمی واچ ڈاگ نے دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ روکنے کے حوالے سے 27نکات پر مشتمل ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے عمل درآمد کا جائزہ لیا۔مارکس پلیئر نے ورچوئل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جب پاکستان تمام 27نکات پر عمل درآمد یقینی بنا لے گا تب ایک ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی جس کا مقصد زمینی حقائق کا جائزہ لینا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے جن 6 نکات پر عمل کرنا ہے وہ بہت اہم ہیں اور حکومت پاکستان نے ان نکات پر عملدرآمد کی یقین دہانی کرائی ہے۔ دی نیوز نے جب ان سے 27 نکاتی ایکشن پلان پر پاکستان کی جانب سے 21 نکات پر پیش رفت سے متعلق سوال کیا تو ایف اے ٹی ایف صدر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے پیش رفت کی ہے، مگر اسے مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان یہاں رک نہیں سکتا اسے اصلاحات کرنا ہوں گی، بالخصوص جو دہشت گردی میں مالی امداد کررہے ہیں ان پر مالیاتی پابندیاں اور ان پابندیوں پر چھان بین کرنا ہوگی۔

ہم نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ باقی ماندہ چھ نکات پر عمل درآمد کرے جس کے بعد ہماری ٹیم پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کے لیے اس کی تصدیق کرنے وہاں جائے گی، ایف اے ٹی ایف ارکان نے پاکستان کا نام دہشتگردی کی فنانسنگ سے متعلق ہائی رسک ممالک کی فہرست میں رکھا ہے، اسی لیے آئی سی آر جی کے ذریعے نظرثانی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

ایف اے ٹی ایف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان نے ایکشن پلان کے 27 میں سے 21 نکات پر کامیابی سے عمل درآمد کر لیا جبکہ 6 پر جزوی عمل درآمد کیا گیا جن پر مکمل عملدرآمد کیلئے پاکستان کو فروری 2021 تک کی مہلت دی جارہی ہے۔

اعلامیے میں منی لانڈرنگ کی روک تمام کے لیے پاکستانی اقدامات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان نے ایف اے ٹی ایف نکات پر عمل درآمد کے لیے خاطر خواہ کام کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں صدر ایف اے ٹی ایف نے کہا کہ پاکستان کا نام دہشت گردی کی فنانسنگ سے متعلق ہائی رسک والے ممالک میں ہے اور ایف اے ٹی ایف کے قوانین تمام ممالک کیلئے یکساں ہیں۔

پاکستان کے ساتھ کوئی امتیازی سلوک نہیں کیا جارہا۔ ایف اے ٹی ایف نے آئس لینڈ اور منگولیا کو گرے لسٹ سے نکال دیا ہے، تاہم، شمالی کوریا اور ایران بلیک لسٹ میں برقرار ہیں۔