آزاد کشمیر میں اقتدار کی باریاں لگی ہیں، جاوید شاہ

October 27, 2020

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) جموں کشمیر لبریشن فرنٹ وٹفورڈ برانچ کے صدر سید جاوید احمد شاہ کی زیر صدارت اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورتحال، آزاد کشمیر میں ہونے والے انتخابات، گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے ،جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین یاسین ملک سمیت حریت قائدین کی رہائی،برطانیہ میں کشمیری قوم پرست جماعتوں کی مسئلہ کشمیر خاموشی و دیگر امور زیر بحث آئے۔ صدر تنظیم سید جاوید احمد شاہنے کہا 24 اکتوبر 1947 کا دن آزاد کشمیر گورنمنٹ کےلئے یوم محاسبہ کا دن ہے ، مظفرآباد کےحکمرانوں نے تحریک آزادی کشمیر کے بیس کیمپ کو ذریعہ معاش بنا رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا آزاد کشمیر میں اقتدار کی باریاں لگی ہوئی ہیں، حق خودارادیت کے نام پر عوام کو آج بھی دھوکہ دیا جا رہا ہے ۔ صدر جماعت سید جاوید احمد شاہ نے آزاد کشمیر میں آئندہ سال ہونے والے انتخابات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا انتخابات حصول مقاصد کا ذریعہ ہوتےہیں مگر آزاد کشمیرکی حکومت اپنے مقاصد میں ناکام ہو چکی ہے ۔ انہوں نے کہا ہم اس اجلاس کی وساطت سے مطالبہ کرتے ہیں آزاد کشمیر کے انتخابات کو ملتوی کیا جائے، تمام کشمیر ی جماعتوں کی گول میز کانفرنس بلائی جائے، پہلے مسئلہ کشمیر پر ایک روڈ میپ طے کیا جا ئے ، مسلہ کشمیر کو ایک ٹائم ٹیبل کے اندر حلکیا جائے، آج کے حالات مطالبہ کرتے ہیں آزاد کشمیر کے پارلیمانی انتخابات کو مسئلہ کشمیر کے ساتھ مشروط کیا جائے ، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی مشترکہ کانفرنس بلائی جائے ۔ برانچ کے سینئر نائب صدر چوہدری محمد سعید نے وزیراعظم پاکستان عمران خان سے کہا کہ وہ گلگت وبلتسان میں ہونے والے انتخابات کے تمام اختیارات آزاد کشمیر حکومت کے حوالے کریں۔ چوہدری محمد رفیق نے کہا کہ ہم آزاد کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر کی متنازع حیثیت اجاگر کرنے کیلئے ریاست کے دونوں اطراف تمام سرکاری اداروں اور حکومتی ایوانوں کے سامنے اقوام متحدہ اور آزاد کشمیر کے جھنڈے لگانے کے احکامات جاری کرے۔تنظیم کے جنرل سیکرٹری چوہدری اقبال تبسم ودیگر رہنمائوں نے پاکستان اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ یاسین ملک سمیت حریت کانفرنس کے رہنماوں کو فوری رہا کرے ۔