مہنگائی کنٹرول نہ ہوسکی، مرغی 210 روپے کلو تک جاپہنچی، عوام پریشان

November 01, 2020

راولپنڈی(خبر نگار خصوصی) بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب آدمی کا جینا محال کر دیا ہے۔ اشیاء خوردونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں۔ دکانوں پر سرکاری نرخ نامے بھی آویزاں نہیں کئے جاتے۔سرکاری ریٹ لسٹ اور دکانوں کے نرخوں میں نمایاں فرق ہے۔مارکیٹ کمیٹی کے نرخوں کے برعکس مارکیٹ میں سیب120 سے 130 روپے،سیب گاجا110سے120روپے ،گولڈن سیب80 سے 95، امرود 85 سے 95روپے ،ناشپاتی95سے110روپے ،انار قندھاری155سے165روپے،انگور265سے280روپے،گرما175سے196روپے کلو،کیلا فی درجن85سے100روپے،جاپانی پھل90سے120روپے فی کلو، آلو80 سے 90، پیاز 80 سے 100 روپے ،ٹماٹر 230 سے 250 روپے ،لہسن دیسی240سے265،لہسن چائنہ185سے195روپے ،ادرک چائنہ200سے240روپے ،ادرک تھائی لینڈ600سے615روپے ،لیموں95سے105،سبز مرچ215سے225روپے فی کلو،شملہ مرچ150سے،کھیرا65سے80روپے،پھول گوبھی65سے75روپے ،بند گوبھی110سے120روپے فی کلو،گھیا کدو45سے52روپے فی کلو، بینگن35سے42روپے ،شلجم40سے50روپے،بھنڈی60سے70روپے،مولی40سے50روپے ،گاجر60سے70روپے ،سبز توری60سے70روپے ،مٹر250سے265روپے ،ٹینڈہ 105سے115روپے ،میتھی فی گڈی30روپے،پالک بھی 30روپے فی گڈی،دھنیافی گڈی15سے20روپے جبکہ مرغی (زندہ)210روپے فی کلو اور مرغی کا گوشت320روپے فی کلو اور شیور انڈہ170روپے فی درجن فروخت ہو رہے ہیں۔شہریوں نے حکومت اور انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ کھانے پینے کی تمام اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی جائے تاکہ محنت کش طبقہ بھی دو وقت کی روٹی با آسانی کھا سکے ۔