کٹاس راج مندر میں پانی خشک، MNA رمیش کمار عدالت میں پیش

November 18, 2020

سپریم کورٹ آف پاکستان میں کٹاس راج مندر میں پانی خشک ہونے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیئرمین پاکستان ہندو کونسل اور رکنِ قومی اسمبلی رمیش کمار پیش ہوئے۔

کٹاس راج مندر میں پانی خشک ہونے سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ کے جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے سماعت کی۔

رمیش کمار نے عدالتِ عظمیٰ کو بتایا کہ کٹاس راج مند میں موجود رام چندر مندر اور ہنومان مندر میں کوئی ایک مورتی موجود نہیں۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے استفسار کیا کہ کیا کٹاس راج مندر صرف ایک کمرہ ہے جہاں عبادت کا کوئی سامان موجود نہیں؟ ہم نے کٹاس راج مندر کو میوزم نہیں بنانا۔

رمیش کمار نے عدالت کو بتایا کہ ملک بھر میں 1 ہزار 221 مندر، 589 گردوارے، 15 ہزار 849 ہندو برادری کی پراپرٹیز متروکہ وقف املاک کے پاس ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ کٹاس راج مندر میں کوئی مستقل پجاری موجود نہیں، عارضی طور پر ایک پجاری رکھا ہے جسے ضرورت پڑنے پر سکھر سے بلایا جاتا ہے۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے سوال کیا کہ کیا چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ عدالت میں موجود ہیں؟

متروکہ وقف املاک بورڈ کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ چیئرمین متروکہ وقف املاک بورڈ کورونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

جسٹس عمر عطاءبندیال نے کہا کہ ڈی جی ای پی اے اور ڈی سی چکوال کی رپورٹس عدالت میں جمع کرائی جا چکی ہیں، ان رپورٹس کے مطابق کٹاس راج چشمہ مکمل خشک نہیں ہوا جسے دوبارہ بحال کیا جا سکتا ہے۔

درخواست گزار راجہ وسیم نے کہا کہ عدالت کا حکم تھا کہ زیرِ زمین پانی کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔

جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ہمیں رپورٹس کا اندازہ ہے، پہلے بھی تمام اداروں نے ان سیمنٹ پلانٹس کو ماحولیات سے متعلق این او سی جاری کیئے تھے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈی جی ای پی اے اور چیئرمین متروکہ املاک بورڈ کو آئندہ سماعت پر طلب کر لیا۔

عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ درخواست گزار راجہ وسیم تحریری معروضات عدالت میں جمع کروائیں، رمیش کمار کے مطابق اس وقت ملک بھر میں کل 31 مندر اور گردوارے فعال ہیں۔