سندھ ہائیکورٹ، وائس چانسلر فتح محمد برفت کی معطلی غیرقانونی قرار

November 25, 2020

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر فتح محمد برفت کی معطلی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیدیا۔ عدالت نے کہا ہے کہ معطلی کا نوٹی فکیشن واپس لیں ورنہ کالعدم قرار دیدیں گے۔ منگل کو سندھ ہائی کورٹ میں سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر فتح محمد برفت کی معطلی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سندھ حکومت کے وکیل نے بتایا کہ فتح محمد برفت کی معطلی اور رخصت پر بھیجنے کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا، سندھ حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن واپس لینے پر فتح محمد برفت عہدے پر بحال ہوگئے۔ درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے وائس چانسلر پر کرپشن الزامات سے متعلق جو انکوائری بنائی ہے وہ غیر قانونی ہے حکومت نے جو انکوائری بنائی اس میں جونیر افسران تعینات کیے گئے انکوائری میں عبدالقدیر 20 گریڈ کا ہے اور غلام علی برہمانی 19 گریڈ کا ہے جبکہ وائس چانسلر 22 گریڈ کا افسر ہے انہیں ہٹانے کیلئے مختلف نوٹس جاری کیے جاتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی منظوری سے وائس چانسلر فتح برفت کو معطل کر دیا تھا۔ بعد ازاں عدالت نے فتح محمد برفت کی معطلی کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیدیا ۔ عدالت نے کہا ہے کہ معطلی کا نوٹیفکیشن واپس لیں ورنہ کالعدم قرار دیدیں گے۔ قبل ازیں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ حکومت نے تفتیش کیلئے ٹیم تشکیل دینے کے بجائے انکوائری افسر کی تقرری کی ہے حکومت سندھ کے جاری دونوں نوٹیفکیشن یونیورسٹی قوانین سے متصادم ہیں حکومتی جلد بازی سے لگتا ہے وائس چانسلر کو ہٹانا مقصود تھا۔