پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے سربراہ کی تقرری پھر کھٹائی میں پڑ گئی

November 30, 2020

اسلام آباد (ساجد چوہدری ) ملک کے بڑےسائنسی ادارے پاکستان سائنس فائونڈیشن (پی ایس ایف) کے سربراہ کی ایک ہزار سےزیادہ دنوں سے خالی پڑی ایم پی ون کی پوسٹ پر تقرری پھر کھٹائی میں پڑ گئی،منتخب امیدوارکاپہلی نوکری سے استعفیٰ سےانکار، بیوروکریسی رولز کی اپنی مرضی سے تشریح کر رہی ہے، پوسٹ پر منتخب ہونیوالے امیدوار ڈاکٹر محمد ادریس نے اشتہار میں دی گئی شرائط ( پہلے والی نوکری سے مستعفی ہونے ) کو غیرضروری قرار دیدیا جبکہ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی نےچیئرمین کی جوائننگ رپورٹ کی منظوری کو اس کے استعفٰی یا پھر پہلی سروس سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ سے مشروط کر دیا ہے اور کہا ہے کہ ایم پی ون سکیل پالیسی اور اس پوسٹ کیلئے دیئے گئے اشتہار کے قواعد و ضوابط کے تحت ایسا کرنا ضروری ہے ،ایک سال قبل بھی چیئرمین پی ایس ایف کیلئے منتخب ڈاکٹر فضل خالد نے جوائننگ نہیں دی تھی اور پھر چیئرمین کی نئی بھرتی کے پراسس کو مکمل ہونے میں ایک سال لگ گیا ، یہ پوسٹ پچھلے تین سال سے خالی پڑی ہے اورپچھلے تین سال سے پوسٹ کا اضافی چارج سیکرٹری یاایڈیشنل سیکرٹری سائنس و ٹیکنالوجی کے پاس رہا ہے ، ریگولر چیئرمین نہ ہونے کی وجہ سے ادارے میں نہ صرف ملازمین کی ترقیوں کا عمل رکا پڑا ہے بلکہ ملک میں سائنس کے فروغ کا کام بھی بری طرح سے متاثر ہو رہا ہے ، پاکستان سائنس فائونڈیشن کے منتخب چیئرمین ڈاکٹر محمد ادریس نے 20نومبر کو اپنے چارج سنبھالنے کی رپورٹ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو بھجوائی جس میں کہا کہ ایم پی ون سکیل پالیسی میں منتخب امیدوار کیلئے اپنی پہلی نوکری سے مستعفی ہونا لازمی نہیں ، جواب میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف سے انہیں جواب دیا گیا کہ انکی جوائننگ شرائط پر عملدرآمد کے بعد ہی قبول کی جائیگی۔