حویلیاں طیارہ حادثے کی ذمے داری پر CAA سے تفصیلی جواب طلب

December 01, 2020


سندھ ہائی کورٹ نے حویلیاں طیارہ حادثے کی ذمے داری سے متعلق سول ایوی ایشن اتھارٹی سے تفصیلی جواب مانگ لیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں حویلیاں میں پیش آنے والے پی آئی اے کے طیارے کے حادثے کی تحقیقات سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران پی آئی اے اور سول ایوی ایشن کے ٹیکنیکل افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ اتنا بڑا حادثہ ہوا، اس کا ذمے دار کون ہے؟

ڈائریکٹر ٹیکنیکل پی آئی اے نے بتایا کہ تکنیکی مسئلہ تھا ہم نے اس حادثے سے سبق سیکھا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لوگ رقم خرچ کرکے ٹکٹ خریدتے ہیں، اگر مسافر محفوظ نہیں تو کیا فائدہ؟جہازوں کو کیسے چیک کر کے اجازت دیتے ہیں؟ ہمیں ایک ایک چیز بتائیں۔

انہوں نے استفسار کیا کہ اس رپورٹ کے بعد پی آئی اے نے کسی ذمے دار کا تعین کیا؟ بار بار ہدایت پر رپورٹ آ بھی گئی ورنہ کبھی سامنے نہ آتی، آپ لوگوں نے خرابی کے باجود جہاز اڑایا اس کا ذمے دار کون ہے؟ پڑھ کر بتائیں کہ کیا لکھا ہے رپورٹ میں؟

اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہریار مہر نے عدالت کو بتایا کہ آبزرویشن میں پی آئی اے کو ذمے دار قرار دیا گیا ہے۔

دورانِ سماعت شہید کیپٹن کی والدہ رو پڑیں، جنہوں نے کہا کہ ان کا بیٹا شدید دباؤ میں تھا۔

عدالتِ عالیہ نے دستاویزات کی روشنی میں پی آئی اے اور دیگر کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کر دی۔