سندھ ہائیکورٹ میں خاتون نے درخشاں تھانے کے اے ایس آئی کے خلاف فراڈ کا مقدمہ درج کرانے کیلیے درخواست دائر کردی۔
درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیا ہے کہ اے ایس آئی فیصل احمد نے مجھ سے شادی کی، لیکن نکاح نامے کی کاپی نہیں دی۔
خاتون نے درخواست کے متن میں کہا کہ فیصل سے میرے طلائی زیورات، 12 لاکھ سے زائد رقم اور نکاح نامے کی کاپی دلوائی جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے ایس ایچ او کورنگی کو متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بیان کی روشنی میں جائزہ لیا جائے کہ قابل دست اندازی جرم بنتا ہے یا نہیں۔
دوسری جانب درخشاں تھانے کے اے ایس آئی فیصل احمد کےوکیل کا موقف ہے کہ خاتون سے کوئی پیسے نہیں لئے ہیں کوئی فراڈ نہیں کیا ہے۔