635غیرمتعلقہ افراد کی جانب سے بار کونسل انتخابات میں ووٹ ڈالنے کا انکشاف

December 04, 2020

ملتان(سٹاف رپورٹر)نان پریکٹسنگ وکلاء کے لائسنس منسوخ کرنے سے متعلق ملتان کے ایک سینئر وکیل نے چیئرمین پنجاب بار کونسل کو درخواست دے دی ہے۔ ایڈووکیٹ محمد نواز ملک نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ پنجاب بار کونسل کے انتخابات میں نان پریکٹشنر وکلاء نے حق رائے دہی استعمال کیا جو قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ لوگ جو پراپرٹی ڈیلر، پولیس ملازمین، بینک ملازمین کھاد ڈیلر، ڈاکٹرز اور آٹا چکی اور پرچون کی دکانیں وغیرہ چلاتے ہیں وہ الیکشن کے روز وکیل کا یونیفارم پہن کر ووٹ کاسٹ کرنے آتے ہیں۔ درخواست گزار کے پاس 25 ایسے افراد کے نام ہیں جو باقاعدہ طور پر سرکاری یا پرائیویٹ جگہوں پر کام کر رہے ہیں جبکہ قانون کے مطابق کوئی وکیل نوکری یا اپنا کاروبار نہیں کر سکتا۔ وکیل نے پنجاب بار کونسل سے استدعا کی کہ ہر محکمے سے رپورٹ طلب کی جائے اور بائیو میٹرک سسٹم کے تحت نادرا سے مدد حاصل کرکے وکالت نہ کرنے والوں کا نام لسٹ سے خارج کیا جائے، اس معاملے پر سینئر جوڈیشل افسر کے ذریعے انکوائری کرائی جائے اور پنجاب بار کونسل کے الیکشن 2020-25 کے انتخاب میں ان لوگوں کو ختم کیا جائے۔ 25 افراد کے ناموں سمیت 635 لوگوں کے نام سامنے آئے ہیں جو کہ وکیل نہیں لیکن انہوں نے بار الیکشن میں ووٹ ڈالے۔