تہرے قتل کیس کے مجرم کو تین بار سزائے موت،شریک ملزم بری

December 11, 2020

راولپنڈی (نمائندہ جنگ) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج فرخندہ ارشد اعوان نے تہرے قتل کیس کے مرکزی ملزم کو تین مرتبہ سزائے موت دینے کا حکم دیتے ہوئے چار شریک ملزمان کو ٹھوس شواہد نہ ہونے پر بری کر دیا، راولپنڈی کے تھانہ سٹی کی پولیس نے بارہ فروری 2015کو مقتول کے بھائی کانسٹیبل عمر سلیم کی درخواست پر چوہدری علی، چوہدری عمیر اور چوہدری راشد وغیرہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا، مدعی کے مطابق میرے بھائی عثمان سلیم نے ملزمان کی ہمشیرہ سے پسند کی شادی کی تھی جس کا بدلہ لینے کے لئے ہمارے گھر آتے ہی چوہدری علی نے اندھادھند فائرنگ کر دی جس سے بھائی عثمان سلیم، بھابھی امبر عثمان، والدہ رخشندہ پروین جاں بحق جبکہ دو سالہ بھانجا فلک شیر شدید زخمی ہو گیا تھا، گزشتہ روز مرکزی ملزم کو سزائے موت کے علاوہ بچے کو زخمی کرنے کے جرم میں پانچ سال قید اور مقتولین کے ورثا کو پانچ لاکھ روپے ہرجانہ اور تیس ہزار روپے زخمی بچے کو ادا کرنے کا حکم دیا۔