پیرپگاڑا کا اہم پیغام شہباز شریف کو پہنچا دیا، محمدعلی درانی

December 24, 2020

فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگاڑا کااہم پیغام لے کر سیکرٹری جنرل فنکشنل لیگ محمدعلی درانی نے مسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں اہم ملاقات کی ہے۔

شہبازشریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ فنکشنل کے رہنما محمد علی درانی نے کہاکہ استعفوں کا سلسلہ ایک بار شروع ہوا تو جمہوریت ملک کی موجودہ صورتحال کےلیے خطرناک ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ٹریک ٹو ڈائیلاگ شروع کرنے کی تجویز رکھی ہے، ہمیں بیک ٹو سیاست اور بیک ٹو پارلیمنٹ میں جانا ہے، شہباز شریف نے کہا کہ ملک میں اتحاد کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں ۔

محمدعلی درانی نے کہا کہ شہباز شریف سے سیر حاصل گفتگو ہوئی ہے، اپوزیشن کی قیادت اپوزیشن کو متحد دیکھنا چاہتی ہے،وہ پاکستان کی قوم کا اتحاد دیکھنا چاہتی ہے۔

سیکرٹری جنرل فنکشنل لیگ نے کہا کہ حالات تقاضا کرتے ہیں کہ ملک میں گرینڈ ڈائیلاگ ہو، آئین کی بالادستی ملک کی بنیادی ضرورت ہے۔

محمدعلی درانی نے بتایاکہ شہبازشریف نے کہا ہے کہ وہ قوم کے لیے مخلص ہیں،وہ کسی کوتقسیم نہیں کرنا چاہتے،وہ جیل کے اندر سے کیا کردار ادا کریں۔

رہنما فنکشنل لیگ نے کہا کہ اگر اپوزیشن اور حکومت بات نہیں کرناچاہتیں تو ایسی صورتحال میں ڈائیلاگ کی ضرورت مزید بڑھ جاتی ہے،ٹریک ٹو ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، یہ ڈائیلاگ ایکسپوز نہیں ہوتے ان کے نتائج ایکسپوز ہوتے ہیں۔

محمد علی درانی کاکہنا تھا کہ اپوزیشن ہو یا حکومت دونوں کی سمجھنے والی قوتیں ڈائیلاگ چاہتی ہیں، ہر سوچنے والا چاہتا ہے ٹکراؤ پاکستان کے حق میں نہیں ہے، ہم یہاں کسی کے خلاف نہیں آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں دونوں پارلیمنٹ میں جائیں، گفتگو شروع کریں، کیونکہ اس ٹکراؤ میں ہارنے والا تو ہارے گا، جیتنے والا بھی ہارے گا ،ٹریک ٹو ڈائیلاگ کے حوالے سے ہماری ساری تیاری ہے، ہمیں بیک ٹو سیاست اور بیک ٹو پارلیمنٹ میں جانا ہے۔

محمد علی درانی نے کہا کہ پارٹی فیصلے کے شہباز شریف، میاں نواز شریف پابند ہیں، پی ڈی ایم کے فیصلے کے ہم سب پابند ہیں، ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جس سے کنٹرورسی ہو، میں مولانا فضل الرحمٰن سے مسلسل ملتا ہوں، ان سے رابطہ ہے،ملکی قیادت سے میں ذاتی طور پر رابطے میں ہوں۔

محمد علی درانی نے کہا کہ مسلم لیگی سوچ کو اکٹھا ہو کر پاکستان کیلئے کام کرنا چاہئے، میں جو بات کہہ رہا ہوں وہ اسٹیبلشمنٹ، حکمران اور اپوزیشن کے حق میں ہے، ٹکراؤ کے نتیجے میں جو آگ لگے گی ، اس میں سب جلیں گے۔

رہنما نکشنل لیگ نے کہا کہ شہباز شریف اپوزیشن لیڈر ہیں، آپ اپوزیشن کو گرفتار کرلیں گے تو ڈائیلاگ کے راستے بند ہوجائیں گے، ہر فرد کو اپنی پارٹی کے ڈسلپن کا پابند ہونا چاہئے، پارٹی کو کیا کرنا ہے، میری رائے ہے کہ ٹکراؤ نہیں ہونا چاہئے۔

محمد علی درانی کاکہنا تھا کہ جیلوں میں بند کرکے تحریکوں کو نہیں روکا جاسکتا، اپوزیشن بالخصوص پارلیمنٹ کے اراکین کو رہا کرنا چاہئے، انتقامی کارروائیاں کسی بھی مفاہمت کی کوشش کو نقصان پہنچائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اب میثاق جمہوریت، میثاق برداشت ہونا چاہئے، ملک کے روشن مستقبل کیلئے سیاسی قیادت کو کردار ادا کرنا ہے، میں چاہتا ہوں ہر پراسیس آئین کے مطابق چلے۔