سندھ میں جرائم تیزی سے بڑھ رہے ہیں، اپوزیشن، کسی بھی علاقے میں اتنا مسئلہ نہیں ہے، صوبائی حکومت

January 16, 2021

کراچی (اسٹاف رپورٹر ) سندھ اسمبلی ، ایوان میں توجہ دلاؤ نوٹس پر امن و امان اور بد امنی کا ذکر ، نیشنل ایکشن پلان کی بازگشت ، اسکولز کی مخدوش صورتحال کا تذکرہ ، 31 جنوری کے بعد درگاہیں کھلنے کا امکان ،تفصیلات کے مطابق ۔جمعہ کو ایوان کی کارروائی کے دوران جی ڈی اے کے نند کمار نے اپنے ایک توجہ دلاو نوٹس پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں تیزی سے جرائم بڑھ رہے ہیں ۔اغواء، قتل، کارو کاری ہر قسم۔کے جرائم میں اضافہ نظر آتا ہے اور اب لوگ دن دھاڑے اغواءبھی ہورہے ہیں۔شکار پور میں پانچ لوگ مارے گئے۔ پولیس چھ گھنٹے بعد پہنچی۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ میں 1208 لوگ مارے گئے ہیں۔160 لوگ اغواءہوئے ہیں۔پولیس نے ان کو پیسے دیکر بازیاب کرایا۔کس کی سپورٹ پر کاروکاری ہورہی ہے اورنیشنل ایکشن پلان کہاں گیا۔ وزیر پارلیمانی امورمکیش کمار چاولہ نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سندھ کے کسی بھی علاقے میں میرے ساتھ چلیں کہیں اتنا مسئلہ نہیں ہے ۔گزشتہ دنوں اسٹریٹ کرائم کے واقعات اضافہ ضرور ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر پولیس نے اغوا شدگان کو بازیاب کرایا ہے تو اس پر الزام نہ لگایا جائے۔ اپوزیشن والے لوگوں کو مس گائیڈ کررہے ہیں۔پی ٹی آئی کے رکن سعید افریدی نے اپنے حلقے کے اسکولوں کے مسائل پر توجہ دلاونوٹس پیش کیا۔