وزیراعظم پارٹی ارکان کےتحفظات دور کرنیکی کوشش کر رہے ہیں، احمد جواد

February 26, 2021


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے مارننگ شو ’’جیو پاکستان‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی پی آئی احمد جواد نے کہاہےکہ وزیر اعظم اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود پارٹی اراکین کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ،تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ ن لیگ اپوزیشن کی سب سے ایکٹیو جماعت کی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ، گلو کارہ اور موسیقار نتاشا نورانی نے کہا کہ کرکٹ اور موسیقی کا امتزاج جوش و جذبے سے بھرا ہوا ہے۔مرکزی سیکریٹری اطلاعات پی ٹی آئی احمد جواد نے سینیٹ امیدواروں اور اختلافات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی ایک فیملی کی طرح ہو تی ، اس میں ایسے معمولی اختلافات آتے رہتے ہیں، سب کو ٹکٹ نہیں مل سکتا جو محروم رہتے ہیں ان کی روایتی شکوے بجا ہیں ، لیکن پارٹی ان شکایات کو مثبت انداز سے ہینڈل کرتی ہے ، وزیر اعظم اپنی تمام تر مصروفیات کے باوجود پارٹی اراکین کے تحفظات دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔اراکین کی جانب سے غیر ذمہ داری کا مظاہرہ دیگر افراد کے لئے مذاق بن جاتا ہے یہ کوئی اچھی روایت نہیں پارٹی کے نظم و ضبط کا خیال رکھنا پر رکن پر لازم ہونا چاہے۔ نمائندہ جیو نیوز سلیمان سعادت نے بتایا سندھ سے فیصل واوڈا او ر سیف اللہ ابڑو کا نام سینیٹ انتخابات کے لئے سامنے آیا ہے سیف اللہ ابڑو سے متعلق اراکین وزیر اعظم سے ڈائریکٹ سوال کر رہے ہیں لیکن عمران خان کے مطابق ٹیکنوکریٹ کی سیٹ کے لئے سیف اللہ ابڑو موضوع امیدوار ہیں ۔لاہور سے ذیشان بخش نے بتایا کہ پنجاب میں سینیٹ امیدواروں کو لے کر کے پی اور سندھ کے مقابلے میں معمولی سی آواز یں بلند ہوئی تھیں اراکین اسمبلی کی نگرانی کے لئے خصوصی معاونین کی ٹیم تشکیل دی گئی ہے ۔ کے پی سے نادیہ صبوحی کا کہنا تھا کہ حکمراں جماعت پارٹی کے اندرونی اور سینیٹ امیدواروں سے متعلق اختلافات کی وجہ سے مشکل میں نظر آرہی ہے ۔بلوچستان سے بھی اختلافات کی صدا بلند ہو رہی ہیں،نمائندہ ندیم کوثر نے بتایا کہ بلوچستان پی ٹی آئی کے 7 اراکین دو دھڑوں میں تقسیم ہیں ۔ تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا کہ ن لیگ نے ریڈ لائن سے بہت باہر نکل کر سیاست کی ہے جو طرز انھوں نے استعمال کیا لوگ اس سے متفق ہوں یا نہ ہوں مسلم لیگ ن سے اس سے بہت فائدہ حاصل کیا ہے ، اور ن لیگ اپوزیشن کی سب سے ایکٹیو جماعت کی جگہ بنانے میں کامیاب ہو گئی ، 20 ماہ کے بعد رہائی کے بعد حمزہ شہباز کا فوری سیاست میں مرکزی کردار نظر نہیں آرہا ، حمزہ شہباز اور شہباز شریف دونوں کا موقف لڑنے کے بجائے بیٹھ کر معاملات کو سلجھانے کی طرف ہوگا ،پی ٹی آئی کا مسلم لیگ توڑنے کی باتیں بے بنیاد ثابت ہوئیں لیکن پنجاب میں سینیٹ امیدواروں اور انتخابات کو لے کر اختلافات سامنے نہ آنا عمران خان اور عثمان بزدار کی کامیابی سمجھا جا سکتا ہے ۔ 2047میں پاکستان کیسا ہو، ”دو پاکستان“ کے نام سے ماہر معیشت کاظم سعید کی تخلیق سامنے آگئی ،کاظم سعید نے کہا کہ سیکڑوں ممالک غربت کا خاتمہ کرکے ترقی کی دوڑ میں آگے بڑھ چکے ہیں اور پاکستان ابھی تک غربت سے ہی جنگ کی کوششوں میں مصروف ہے ، ابھی بہت لمبا راستہ ہمیں طے کرناہے، دو پاکستان کا مطلب یہی ہے کہ 2047میں کونسے خاندان ہیں جن کی اگلی نسلیں آج نسل سے بہتر ہوں گی ، ابھی صرف 15,20فیصد خاندان ایسے ہیں سو فیصد خاندانوں کی ترقی میں لمبا سفر کرنا پڑے گا ، غربت مٹانے کیلئے سب سے اہم GDPکی گروتھ ہے ۔