اسلام آباد،JUIرہنما کےقتل کیخلاف کارکنوں کا میتیں سڑک پر رکھ کر احتجاج، دھرنا

March 01, 2021

اسلام آباد(نمائندہ جنگ،ایجنسیاں) جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا مفتی اکرام الرحمن انکے بیٹے حبیب اور شاگرد سمیع اللہ کے قتل کیخلاف بہارہ کہو میں مظاہرین نے میتیں سڑک پر رکھ کر احتجاج کیا اور دھرنا دیا،مظاہر ے کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو ملکہ کوہسار مری سے ملا نے والی سرینگر ہائی وے صبح سے دوپہر تک بند رہی، جس کے باعث ٹریفک جام رہا، جے یو آئی رہنمائوں نے احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قاتلوں کو قرار واقعی سزا دی جائے، مولانا فضل الرحمن نے واقعہ پر غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت امن وامان قائم کرنے میں مکمل ناکام ہوچکی ہے، دارالحکومت میں سرعام نہتے شہریوں کو بے دردی سے شہید کرنا افسوسناک ہے، حکومت قاتلوں کو فی الفور گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دے، ادھر وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماؤں نے مفتی اکرام اور ان کے رفقاء کی شہادت کو افسوسناک سانحہ قرار دیتے ہوئے قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے،انہوں نے کہا کہ اسلام آباد جیسے شہر میں سرعام علماء کرام کو شہید کرنا انتظامیہ کی نااہلی اور لمحہ فکریہ ہے، دریں اثناء وفاق المدارس کے وفد نے مولانا ظہور احمد علوی کی قیادت میں احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اورشہداء کے قاتلوں کی گرفتاری سمیت دیگر مطالبات کی مکمل حمایت اور تائید کا اعلان کیا ہے،وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے قاتلانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم نے قاتلوں کی فوری گرفتاری کیلئے احکامات جاری کر دیئے ہیں، ملزمان کیفر کردار کو پہنچیں گے، پولیس اور سلامتی کے ادارے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں،ادھر وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے نامزد ملزم کی گرفتاری کیلئے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیدی ہے ،وزیر داخلہ نے بتایا کہ اس ضمن میں آئی جی کو کہہ دیا ہےکہ وہ خود اس کیس کی نگرانی کریں،امید ہے تفتیش میں کوئی کمزوری نہیں ہوگی، جے یو آئی رہنما سمیت تین افراد کے قتل کا مقدمہ بھی درج کر لیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق ہفتہ کو بہارہ کہو میں جے یو آئی کے رہنما مفتی اکرام الرحمان انکے 13 سالہ بیٹے سمیع الرحمان اور 14 سالہ شاگرد حبیب الرحمان کو نامعلوم افراد نے قتل کردیا تھا جس کے خلاف گذشتہ روز بہارہ کہو میں احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا ،مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے ، وفاق المدارس کے ذمہ داران کے وفد نے مولانا ظہور احمد علوی کی سربراہی میں احتجاجی دھرنے میں شرکت کی اور قاتلوں کی فوری گرفتاری سمیت دیگر تمام مطالبات کی مکمل تائید و حمایت کا اعلان کیا، احتجاج اور ٹریفک بند ہونے کی اطلاع ملنے پر اسلام آباد کے ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات اور ایس ایس پی آپریشنز سيدمصطفی تنوير موقع پر پہنچ گئے ، انہوں نے لواحقين کے ساتھ تعزيت کی اور ملزمان کو 24 گھنٹے ميں گرفتار کرنے کی يقين دھانی کرائی ،جس پر لواحقین نے خبر دار کیا کہ 24 گھنٹے میں ملزم گرفتار نہ ہوئے تو دوبارہ احتجاج سے گریز نہیں کیا جا ئے گا۔