ہزاروں کشمیری خواتین درندہ صفت بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوچکی ہیں، کشمیر کونسل ای یو

March 08, 2021

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سید نے کہا ہے کہ آج دنیا خواتین کا عالمی دن منارہی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو بھارتی حکام کے ہاتھوں مسلسل مصائب اور مشکلات کا سامنا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک بیان میں کیا۔

علی رضا سید نے کہا کہ ہزاروں کشمیری خواتین ان شہداء میں شامل ہیں جو نوے کی دہائی کے اوائل سے لے کر اب تک مقبوضہ کشمیر میں بھارتی درندہ صفت فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہوچکی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ خواتین کی عصمت دری، جنسی زیادتی، تشدد اور بے حرمتی کے بہت سے واقعات مقبوضہ وادی میں اب تک رونماء ہوچکے ہیں۔ جن میں کنن پوشپورہ میں خواتین کی اجتماعی عصمت دری، شوپیاں میں 17 سالہ لڑکی اور ان کی بھابھی کے ساتھ جنسی تشدد اور ان دونوں کا قتل اور اسی طرح جموں کے علاقے کٹھوا میں 8 سالہ بچی کا اغوا، اس کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور وحشیانہ قتل جیسے متعدد واقعات شامل ہیں۔

علی رضا سید نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ایسی ہزاروں خواتین ہیں جن کے بیٹے، شوہر، والد یا بھائی بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگی اور جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں یا انہیں ماورائے عدالت قتل کے دیگر واقعات میں ماردیا گیا ہے۔

چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے مزید کہا کہ کشمیری مائیں، بہنیں اور بیوہ خواتین دردناک زندگی بسر کررہی ہیں کیونکہ ان کے پیارے بیٹے، بھائی اور خاوند بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں جان کی بازی ہارچکے ہیں۔ بہت سے مردوں اور خاص طور پر نوجوانوں کو گھر گھر تلاشی یا سرچ آپریشن کے دوران خودساختہ جعلی مقابلوں میں مارا جاچکا ہے اور قتل عام کا یہ غیرقانونی بہیمانہ سلسلہ جاری ہے۔

باوثوق ذرائع کے مطابق 1989 سے اب تک 22 ہزار سے زائد خواتین بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں بیوہ ہوئی ہیں اور 11 ہزار سے زائد زیادتی کا نشانہ بنی ہیں۔

علی رضا سید نے عالمی برادری خاص طور پر خواتین کے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والی بین الاقوامی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور خواتین کے حقوق کے تحفظ کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔

بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کشمیر کونسل ای یو 18 مارچ کو بیلجیئم کے وقت کے مطابق شام 4 سے 6 بجے کشمیری خواتین کی مشکلات اور مصائب کے حوالے سے ایک آن لائن کانفرنس منعقد کرے گی۔