قومی فٹبال ٹیم کے کپتان صدام حسین فٹبال ہاؤس تنازع پر دلبرداشتہ

March 30, 2021

پاکستان فٹبال فیڈریشن (پی ایف ایف) میں جاری تنازع پر دلبرداشتہ قومی فٹبال ٹیم کے کپتان صدام حسین نے وزیراعظم عمران خان سے امیدیں باندھ لیں، جبکہ انھوں نے کہا ہے کہ ویسے تو پی ایف ایف پر پابندی نہیں لگنی چاہیے، البتہ اگر ایسا ہوا تو وہ خود فیفا کو خط لکھیں گے کہ یہاں کہ لوگ فٹبال چلانے کے قابل نہیں یہاں کی فٹ بال پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے۔

پاکستان فٹ بال میں گروپ بندی اور سیاست کا ایک نیا راؤنڈ جاری ہے، فیفا کی جانب سے نارملائزیشن کمیٹی کے چئیر مین ہارون ملک کی دفاتر سے بے دخلی اور اشفاق حسین گروپ کے اقدامات پر فیفا سخت برہم ہے اور اس نے بیان جاری کیا ہے کہ اگر 31 مارچ 2021ء کو رات 8 بجے تک اشفاق حسین گروپ نے پاکستان فٹ بال دفاتر خالی نہ کئے، تو پاکستان فٹ بال کے بارے میں سخت فیصلے کئے جاسکتے ہیں۔

اس تمام صورت حال پر جیو نیوز کے پروگرام ’اسکور‘ میں گفتگو کرتے ہوئے، قومی فٹ بال ٹیم کے کپتان صدام حسین نے شدید ردعمل دیتے ہوئے بطور کپتان پاکستان فٹ بال ٹیم ان کا کہنا تھا کہ اب پاکستان فٹ بال میں یہ تماشا ختم ہونا چاہیے۔

صدام حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان فٹ بال کا وقار مجروح ہورہا ہے، بین الاقوامی سطح پر ہمارا ملک مذاق بن رہا ہے، اب یہ تماشا ہمیشہ کے لئے بند ہونا چاہیے۔

27 سالہ مڈ فیلڈر نے مزید کہا کہ حمزہ خان 15 ماہ نارملائزیشن کمیٹی کے سربراہ رہے، انھوں نے کچھ نہیں کیا، اب ہارون ملک کو ذمہ داری ملی تو ان کے ساتھ تعاون کر کے مسائل کے حل کی بات ہونی چاہیے۔

صدام حسین نے کہا کہ پاکستان کے بچوں کے مستقبل کی خاطر آپس کی سیاست ختم کر کے آگے بڑھنے کی بات ہونی چاہیے۔

پاکستان کے لیے 22 بین الاقوامی میچز کھیلنے والے صدام حسین نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان خود اسپورٹس مین رہے ہیں، انھیں اس ساری صورت حال میں اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے آرڈر جاری کرنا چاہیے۔

صدام حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان فٹبال فیڈریشن پر فیفا کی جانب سے پابندی نہیں لگنی چاہیے، البتہ اگر ایسا ہوا تو وہ خود فیفا کو خط لکھیں گے کہ یہاں کہ لوگ فٹبال چلانے کے قابل نہیں یہاں کی فٹ بال پر تاحیات پابندی لگنی چاہیے۔