سیاسی منظر نامہ، آئی ایم ایف معاہدہ حکومت اپوزیشن سیاسی دنگل کا پیش خیمہ

April 14, 2021

اسلام آباد ( طاہر خلیل )سابق وزیر خزانہ حفیظ شیخ کی جانب سے 24مارچ کو آئی ایم ایف کے ساتھ ہونے والا معاہدہ حکومت اپوزیشن کے مابین نئے سیاسی دنگل کا پیش خیمہ بن گیا، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے مابین بڑھتے ہوئے فاصلوں کے باوجود اس ایک نکتے پر ہم آہنگی پائی جاتی ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدے پر یکسوئی کے ساتھ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر مخالفت کریں گے اور معاہدے پر عمل درآمد کا راستہ روکیں گے ۔ آئی ایم ایف کے ساتھ کئے گئے سمجھوتے کے تحت حکومت کو آنے والے دنوں میں سخت فیصلے کرنا ہوں گے ، جس سے معاشی دبائو میں مزید اضافہ ہو گا، توانائی اور پٹرولیم کے نرخوں میں اضافے کے ساتھ حکومت کو دو اور اہم چیلنجز کا سامنا ہو گا، پہلا یہ کہ حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی لانا ہو گی اور دوسرا یہ کہ محصولات میں اضافے کیلئے کوویڈ ۔ 19 کے باعث صنعتوں کو دی گئی مراعات واپس لینا پڑیں گی، اس ضمن میں حکمران جماعت شدید دبائو کا شکار ہے ، آمدہ بجٹ کی وجہ سے سرکاری اراکین پارلیمان اپنے حلقوں میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے حصول کیلئے سرگرداں ہیں ۔ تاکہ انہیں 2023 کے انتخابات جیتنے کا وسیلہ بنا سکیں ۔