شیریں خان برطانوی ایکشن ٹی وی شو میں حصہ لینے والی پہلی مسلم خاتون

May 16, 2021

لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ کے مشہور ٹی وی شو، جس میں اسپیشل فورس کے سابق ممبران کی جانب سے حصہ لینے والوں کو چیلنج کا سامنا کرنا پڑتا ہے، میں حصہ لینے والی پہلی مسلمان خاتون نے اس میں شمولیت میں اپنے فخر اور ان ’مشکل حالات‘ کو بیان کیا ہے جو ان کے ایمان اور پرورش سے جڑے ہوئے ہیں۔عرب نیوز کے مطابق لندن سے تعلق رکھنے والی شیریں خان، جن کا ٹیکنالوجی کا کاروبار ہے، کو ایکشن سے بھرپور سیریز ’ایس اے ایس ہو ڈیرز ونز‘ کے لیے ہزاروں افراد میں سے منتخب کیا گیا۔چھٹا سیزن جو چینل فور پر گذشتہ اتوار سے نشر ہونا شروع ہوا، میں اسپیشل فورسز کے سابق سپاہیوں کی ٹیم 21 مرد اور خواتین کو اسپیشل ایئر سروسز (ایس سے ایس) کے انتخاب کے لیے انتہائی سخت جسمانی اور ذہنی مشقتوں سے گزارتے ہیں۔شیریں خان نے انٹری کے مرحلے کے حوالے سے عرب نیوز کو بتایا کہ ’بہت سے لوگوں کا خیال تھا کہ میں شو میں نہیں جا پاؤں گی یا فٹنس ٹیسٹوں کو پاس نہیں کر سکوں گی، کیونکہ یہ بہت مشکل تھے۔حتیٰ کہ شو میں حصہ لینے والے امیدواروں کو لازمی طور پر ایک منٹ میں 44 پش اپس اور نو منٹ میں ڈیڑھ کلومیٹر دوڑ لگانے کے قابل ہونا چاہیے۔28 سالہ شیریں کو فون آیا جس میں انہیں کہا گیا کہ انہیں حتمی فہرست میں شامل کر لیا گیا ہے۔ لیکن ان کے والدین زیادہ خوش نہیں تھے ۔اپنے والدین کی ناراضگی کے حوالے سےشیریں خان نے بتایا کہ ’میری ماں کا رویہ یہ تھا کہ آپ ایک مسلمان لڑکی ہیں اور شو میں جانے کا کیسے سوچ سکتی ہیں، جب آپ مردوں کے ساتھ سو رہی ہوں اور باتھ روم جا رہی ہوں اور یہ سب کچھ۔‘’اگر آپ شو میں گئی تو میں حقیقتاً آپ سے قطع تعلق کر لوں گی۔‘لیکن شیریں خان کے لیے یہ ’زندگی کا واحد موقع تھا۔شو میں اپنے تجربے کے حوالے سےشیریں خان کا کہنا تھا کہ ’مجھ میں کچھ رک سا گیا کیونکہ ذہنی طور پر یہ وہ چیز نہیں ہے جس کی میں عادی ہوں۔جبکہ دیگر افراد سکاؤٹس میں بھی رہے ہیں، لہذا انہیں اس طرح کی چیزوں کی عادت ہے اور انہیں ان سے کوئی ثقافتی جھٹکا نہیں لگا۔’جہاں تک میری بات ہے، میری تربیت ایک نہائیت سخت مسلمان گھرانے میں ہوئی ہے تو میں جسمانی طور پر بیت الخلا نہیں جا سکی۔ شو میں حلال کھانا دستیاب نہیں تھا۔تاہم شیریں خان کا خیال ہے کہ شو میں ان پر دریافت ہوا کہ ان کی جسمانی اور ذہنی حدود ہیں۔