شاہی خاندان کا علاج قانون کی طاقت سے جاری رہیگا، فردوس عاشق

May 18, 2021

لاہور،سیالکوٹ(خصوصی رپورٹر،نمائندہ جنگ )معاون خصوصی وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ظل سبحانی کا قافلہ ناکامیوں اور گمنامی کے گہرے سمندروں میں ڈوب رہا ہے۔ایک شخص جس نے دوائیں لینے والے مریض کی واپسی کی ضمانت اور گارنٹی دی تھی وہ بجائے مریض کو واپس لانے کے خود باہر جانا چاہتا ہے۔

ٹکٹ پہلے کروائی گئی فیصلہ بعد میں ہوا۔حکومت نے کوئی غیرقانونی کام نہیں کیا،عوامی مفاد کے فیصلوں میں کوئی چھٹی نہیں ہوتی۔معاون خصوصی نے کہا کہ ڈان لیکس ہو یا کوئی اور کیس شریف خاندان نے سیاسی مفادات کے لئے اداروں کو متنازعہ بنایا۔

تاریخ خود گواہ ہے کہ وہ غدار خاندان کونسا ہے جس نے ذاتی مفادات کو ریاستی مفادات پرترجیح دی۔حکومت اپنے اداروں کے پیچھے کھڑی ہے۔شاہی خاندان کا علاج قانون کی طاقت سے جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ذخیرہ اندوز مافیاز نے عید کے دنوں میں پولٹری کی قلت پیدا کی۔

سارے وائرسز کی ویکسین حکومت قانون کی سرنج سے لگائے گی اور جس کو جتنی خوراک درکار ہے اس کو اتنی لگائی جارہی ہے۔تمام وائرسز کا علاج معالجہ وزیراعظم عمران خان قانون کی بالادستی کو یقینی بنا کر کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے لاہور پریس کلب میں قائم کرونا ویکسی نیشن سنٹرکے دورے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر کمشنر لاہور کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان اور صدر لاہور پریس کلب ارشد انصاری و دیگرصحافی موجود تھے۔انھوں نے کہا وزیراعلی ٰسردار عثمان بزدار کی ہدایت پر کرونا کے خلاف جنگ کے محاذ پر لڑنے والے صحافت کے شعبے سے تعلق رکھنے والے فرنٹ لائن وکرز کی ویکسی نیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ ویکسی نیشن کے دائرہ کارکو پنجاب کے دوسرے پریس کلبز تک پھیلایا جائے گا۔ فردوس عاشق نے خود بھی خواتین صحافیوں سمیت متعدد صحافیوں کو ویکسینیشن کے انجکشن لگائے۔ انہوں نے کہا مظلوم کشمیری ہو یا فلسطینی حکومت پاکستان اور حکومت پنجاب ان کے ساتھ کھڑی ہے۔

دریں اثناء بزنس کمیو نٹی سیالکوٹ کے سیکرٹری شیخ ہمایوں ریاض سے اپنے دفتر کوبے چک میں دوران ملاقات فرودس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا جینا مرنا پاکستان کے ساتھ ہے کیونکہ وہ وطن کی محبت سے سرشار اور ایمان دار ہیں جس کا اعتراف انکے سیاسی مخالفین بھی کرتے ہیں ، دریں اثناء صوبائی مشیر نے اپنے انتخابی حلقہ قلی صلح کے افراد کے مابین ایک تنارع کو بھی باہمی مشاورت سے حل کروایا۔