تحریکِ تحفّظِ ختمِ نبوّت ( جِلد اوّل)

June 13, 2021

مؤلف: ڈاکٹر محمّد عُمر فاروق

صفحات: 572، قیمت: 1000 روپے

ناشر: مکتبہ مجلسِ احرار پاکستان۔

جب 1901ء میں مرزا غلام احمد قادیانی کی جانب سے نبوّت کا دعویٰ سامنے آیا، تو علمائے کرام اور دیگر مسلم زعماء نے عوام کو ان گم راہ کُن عقائد سے آگاہ کرنے کے لیے باقاعدہ مہم چلائی، جسے بعدازاں مجلسِ احرار نے منظّم کیا۔ اِس جماعت نے ایک طرف اپنے دَور کے سب سے بڑے خطیب، مولانا عطاء اللہ شاہ بخاری کی قیادت میں انگریز سامراج کے خلاف تاریخی جدجہد کی، تو دوسری طرف اس کے شعبۂ تبلیغ نے عقیدۂ ختمِ نبوّت کے تحفّظ اور اس پر حملہ آور گروہ کے محاسبے کی تاریخ رقم کی۔

یہ اسی تحریک اور جدوجہد کا تسلسل تھا، جس کے نتیجے میں 1974ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے پارلیمنٹ کے ذریعے قادیانیوں کو آئینی طور پر غیر مسلم قرار دیا۔ اِس تاریخی تحریک کی تفصیلات مختلف اخبارات و رسائل میں بکھری پڑی تھیں، جنھیں ڈاکٹر محمّد عُمر فاروق نے انتہائی جاں فشانی سے نجی و سرکاری کتب خانوں سے تلاش کیا اور پھر نہایت عرق ریزی سے جدید تحقیقی اصولوں کے مطابق یک جا کردیا۔

بنیادی ماخذوں کے حوالہ جات کے اہتمام نے کتاب کی علمی حیثیت کو مستند کر دیا ہے۔ یہ اِس سلسلے کی پہلی جِلد ہے، جس میں 1931ء سے 1946ء تک کی سرگرمیوں کی تفصیلات جمع کی گئی ہیں۔ مزید جِلدوں میں 2020ء تک کی جدوجہد کا احاطہ کیا جائے گا۔قادیانیت کے محاسبے کی تحریکات کے ضمن میں بہت سی کتب شایع ہوچُکی ہیں، جو اپنی جگہ نہایت اہم ہیں، تاہم اِس کتاب کی خاص اہمیت یہ ہے کہ مجلسِ احرار کی جدوجہد کی یہ پہلی تاریخی دستاویز ہے۔