فادرز ڈے پر 8سالہ بچی نے باپ کو خط جنت کے پتے پر بھیج دیا

June 25, 2021

لندن (پی اے) فادرز ڈے پر 8 سالہ بچی نے اپنے والد کو جنت میں ایک خط بھیجا تھا۔ اس بچی کی والدہ نے بتایا کہ جب پوسٹ مین نے یہ خط اسے واپس کیا تو وہ جذباتی اور مغلوب ہو گئی۔ پوسٹ مین،جس کے والد کا حال ہی میں انتقال ہوا، سوشل میڈیا پر اپیل کے بعد سارہ ٹولی کا پتہ لگانے میں کامیاب ہو گیا۔ اس کا کہنا تھا اسے خدشہ تھا کہ پیر کو لیسٹر پوسٹ بکس میں اسے جو خط ملا ہے وہ پھینک دیا جائے گا۔ مس ٹولی نے کہا کہ وہ اس خط کو اپنی بیٹی کیلئے ایک بکس میں رکھنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ پوسٹ مین، جس نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی خواہش کی، نے بتایا کہ برائون سٹون میں پوسٹ بکس سے خط ملا تھا، وہ اوور ٹائم پر اس روٹ پر کام کر رہا تھا، جس کو وہ عموماً کور نہیں کرتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال میرے والد کا انتقال ہوا تھا جب میں نے اس خط کو پڑھا تو اپنے پاس رکھ لیا۔ اس پر کوئی سٹامپ یا اصل پتہ نہیں تھا۔ اگر میں اس خط کو ڈلیور کیے جانے والی باقی چیزوں کے ساتھ رکھ دیتا تو ٹرانزٹ کے دوران اسے کسی بھی جگہ پھنک دیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے منیجر سے بات کی اور پوچھا کہ کیا میں فیملی کو تلاش کر کے اس کے بارے میں مزید معلومات حاصل کرنے کی کوشش کرسکتا ہوں اور اسے انہیں واپس کر سکتا ہوں۔ انہوں نے فیس بک پر اس خط کی ایک تصویر پوسٹ کی، جس پر ہزاروں کمنٹس آئے۔ 15 منٹ کے اندر ہی مس ٹولی سے میرا رابطہ ہو گیا اور بغیر کھلے خط کو لینے کا انتظام کیا گیا۔ مس ٹولی نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا ری ایکشن پر انتہائی مغلوب اور جذباتی ہیں۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ ایسا ہوگا۔ میں حیرت زدہ ہوں۔ مس ٹولی نے کہا کہ سارہ کی عمر جب صرف چار ماہ تھی تو اس کے والد کا انتقال ہوگیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بغیر بڑی مشکلات جھیلنا پڑی ہیں۔ خط پوسٹ کرنے کا مقصد یہ بتانا تھا کہ میں آپ سے بہت پیار کرتی ہوں اور بہت یاد کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بہت چھوٹی تھی اور اب اس نے سمجھنا شروع کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس سال اسے ان کی یاد شدت سے آئی ہے، کیونکہ وہ بہت جذباتی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اس کے بڑے ہونے تک اس خط کو سوشل میڈیا کمنٹس کے پرنٹس کے ساتھ اپنی بیٹی کیلئے ایک خصوصی بکس میں رکھوں گی۔