جی 20 ممالک: ریلیف ملنے کا امکان

July 21, 2021

پاکستان تحریک انصاف نے اپنے تین سالہ دورِ حکومت میں 20ارب ڈالر کے بیرونی قرضے تو واپس کئے ہیں تاہم اُن کے دورِ اقتدار میں ملک کا مجموعی بیرونی قرضہ تاریخ کی بلند ترین سطح تک پہنچ چکا ہے۔ معاشی ماہرین کے مطابق حکومت نے قرض تو واپس کیا ہے لیکن اِس بیرونی قرض کو اتارنے کے لئے اُس نے نیا قرض لے کر ملک پر قرضوں کا مزید بوجھ ڈال دیا ہے۔ اِس ضمن میں اب اچھی خبر یہ ہے کہ پاکستان کو جی 20ممالک سے مجموعی طور پر 3ارب 78کروڑ 10لاکھ ڈالر قرض ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ جس میں چین سے سب سے زیادہ ایک ارب 20کروڑ ڈالر جبکہ سعودی عرب سے 75کروڑ ڈالر قرض ریلیف حاصل کرنے کا تخمینہ ہے۔ جولائی سے دسمبر 2021کے آخری مرحلے میں ایک ارب 5کروڑ 20لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ اِس حوالے سے وفاقی کابینہ کے حالیہ اجلاس میں جی ٹوئنٹی ممالک کے قرض ریلیف سے متعلق تفصیلات پیش کردی گئیں ہیں۔ پاکستان کیلئے جی ٹوئنٹی ممالک سے مئی 2020سے دسمبر 2021کے تمام تین مراحل کے تحت مجموعی طور پر 3 ارب 78کروڑ 10 لاکھ ڈالرز قرض ریلیف حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ پاکستان نے مئی سے دسمبر 2020کے پہلے مرحلے میں ایک ارب 60کروڑ 80لاکھ ڈالرز،جنوری سے جون 2021کے دوسرے مرحلے میں ایک ارب 12کروڑ 10لاکھ ڈالرز جبکہ جولائی سے دسمبر 2021کے تیسرے اور آخری مرحلے کے تحت ایک ارب 5کروڑ 20لاکھ ڈالر قرض ریلیف حاصل کرنے کا تخمینہ لگایا ہے۔ اِن حالات میں حکومت کو چاہئے کہ وہ ملکی ایکسپورٹ اور ترسیلاتِ زر کو بڑھا کر اپنے زرمبادلہ کی ضرورت کو پورا کرے تاکہ ہمیں بار بار آئی ایم ایف اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرض نہ لینا پڑے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998